23 روز گزرنے کے باوجود پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے تناسب سے بسوں وویگنوں کے کرایوں میں کوئی کمی نہ آسکی

Faisalabad

Faisalabad

فیصل آباد (پریس ریلیز) فیصل آباد ڈویژن کے چاروں اضلاع فیصل آباد، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ ، چنیوٹ میں23 روز گزرنے کے باوجود پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے تناسب سے بسوں وویگنوں کے کرایوں میں کوئی کمی نہ آسکی ہے جبکہ 74پیسے فی مسافر فی کلومیٹر بس و ویگن کاکرایہ مقرر کیے جانے کے باوجود ٹرانسپورٹ مافیا ، ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی، ٹریفک پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے گٹھ جوڑ کے باعث ڈویژن بھر میں دوگنا کرایوں کی وصولی جاری ہے جس پر مسافروںنے شدید احتجاج کرتے ہوئے خادم اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے صورتحال کافوری نوٹس لینے اور بار بار حکومتی رٹ چیلنج کرنے والے مافیاز کے خلاف سخت ترین کاروائی یقینی بنانے کامطالبہ کیاہے۔

فیصل آباد ڈویژن کے مختلف اضلاع کے درمیان روزانہ بسلسلہ روزگار ، تعلیم ، کاروبارسفر کرنے والے مسافروں نے بتایاکہ حکومت پنجاب کی جانب سے یکم فروری 2016ء کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے تناسب سے اندرون و بیرون شہر چلنے والی ہر قسم کی چھوٹی و بڑی گاڑیوں ، نان اے سی ہینوودیگر بسوں ، ہائی ایس ویگنوں ، مزدا ، کوسٹرز ، ون ٹی آر ہائی روف گاڑیوں سمیت تمام اقسام کی پبلک ٹرانسپورٹ کیلئے فی مسافر فی کلومیٹر 74پیسے کرایہ مقرر کیا مگر فیصل آباد ڈویژن کے چاروں اضلاع کی ڈسٹرکٹ ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹیز ،ٹریفک پولیس، سٹی ٹریفک پولیس اور سٹی وڈسٹرکٹ گورنمنٹس کے متعلقہ حکام کے ٹرانسپورٹ مافیا کے ساتھ مبینہ گٹھ جوڑ کے باعث23 روز گزرنے کے باوجود 74پیسے فی کلومیٹر فی مسافر کے تناسب سے کرایوں پر عملدرآمد نہ ہو سکاہے اور بااثر ٹرانسپورٹ مافیا دوگنا کرائے وصول کررہاہے ۔ یہاں یہ امر بھی انتہائی افسوسناک ہے کہ ڈویژن بھر کی کسی بھی شاہراہ پر کسی افسر یا ٹریفک پولیس وارڈنز و دیگر حکام کی جانب سے کسی گاڑی کو روک کر مسافروں سے کرائے کے بارے میں دریافت نہ کیا جارہاہے ۔

انہوںنے کہاکہ اگرچہ بعض مقامات پر نئے کرایوں کے بارے میں بینرز آویزاں کئے گئے ہیں لیکن ٹرانسپورٹ مالکان اڈے سے نکلتے ہی دوگناکرایہ مانگناشروع کردیتے ہیں اور اس ضمن میں کوئی ٹکٹ یا تحریری ثبوت بھی فراہم نہیں کیاجاتااس پر ستم ظریفی یہ کہ اگر بینرز پر درج فون نمبرز پر رابطہ کرنے کی کوشش کی جائے تو وہ نمبر بھی اٹینڈ نہ کئے جاتے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ یہی نہیں بلکہ اکثر روڈز پر چلنے والی ہائی ایس ویگنوں میں 15سیٹوں کی بجائے 22سیٹیں نصب کر لی گئی ہیں اور ان میں انتہائی خطرناک اندازمیں ناقص و غیر معیاری گیس سلنڈرز بھی لگا لئے گئے ہیں مگر اکثریتی ان فٹ و خطرناک گاڑیوں کے مالکان کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔ مسافروں کاکہناہے کہ اگر ٹرانسپورٹرز سے نئے کرایوں کے بارے میں دریافت کیا جائے تو وہ برملا اس امر کا اظہار کرتے ہیں کہ وہ جگہ جگہ ٹرانسپورٹ حکام کو اڈا مالکان کے ذریعے منتھلیاں فراہم کرتے ہیں اس لئے کوئی ان کا کچھ نہ بگاڑ سکتاہے۔ انہوںنے بار بار حکومتی رٹ چیلنج کرنے والے ٹرانسپورٹ مافیا کے خلاف فوری سخت ترین کریک ڈائون ، نئے کرایہ ناموں پر عملدرآمد ، اضافی نشستیں گاڑیوں سے نکالنے ، ان فٹ گاڑیاں فوری بند کروانے کا بھی مطالبہ کیاہے۔