کراچی (جیوڈیسک) قومی احتساب بیورو نے پاکستان اسٹیل میں مبینہ بے قاعدگیوں اور کرپشن کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان اسٹیل کے معاملات میں بے قاعدگیوں بالخصوص 45 ارب روپے کے گریجویٹی اور پراویڈنٹ فنڈ خرچ کیے جانے، اربوں روپے مالیت کی اراضی کے معاملات، پاکستان اسٹیل کی مصنوعات کو سستے داموں فروخت کیے جانے اور دیگر امور میں مبینہ بدعنوانی کے بارے میں پاکستان اسٹیل لیبریونین (پاسلو) کی جانب سے احتساب بیورو کو 6ماہ قبل ارسال کی جانے والی شکایت پر انکوائری کا آغاز کردیا گیا ہے۔
تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقات کا دائرہ کار 2008 سے لے کر اب تک کی تمام بدعنوانیوں تک بڑھایا جائے گا بالخصوص کئی سال سے بلٹ مل اور بلٹ کاسٹر سمیت دیگر اہم کارخانوں کی بندش اور بے توجہی سمیت حالیہ دور میں پاکستان اسٹیل کی مصنوعات کم قیمتوں پر فروخت کرتے ہوئے ادارے کو نقصان پہنچانے اور ڈیلرز کو فائدہ پہنچانے کی تحقیقات کی جائیں گی۔ احتساب بیورو نے پاکستان اسٹیل کے بارے میں اپنی تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے پاکستان اسٹیل کے مارکیٹنگ اور اسٹیل پروڈکٹس اسٹورز کے افسران سے بھی معلومات حاصل کی ہیں۔
پاسلو کے 2رکنی وفد نے احتساب بیورو کے افسران سے اپیل کی کہ پاکستان اسٹیل جیسے اہم ترین اثاثے کو گیس کی بندش کے معاملے کی بھی جانچ کرائی جائے جس کی وجہ سے پاکستان اسٹیل کو اربوں روپے خسارے کا سامنا کرنا پڑا، اس کے ساتھ ملازمین کی گریجویٹی اور پراویڈنٹ فنڈ کا غلط استعمال کرتے ہوئے سنگین جرم کے مرتکب ٹرسٹیز کو بھی احتساب کے شکنجے میں لایا جائے، پاکستان اسٹیل میں بدعنوانی اور کرپشن کے زیر التوا کیسز پر انکوائری جلدا ز جلد مکمل کی جائے۔