اسلام آباد (جیوڈیسک) پانچ برسوں میں سرکاری ملازمین کے خلاف نیب کو بھیجے گئے کرپشن کیسزکی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردی گئی ہیں۔
زاہد حامد کہتے ہیں کہ شفاف احتساب کیلئے نیا قومی احتساب کمیشن بنائیں گے۔ وزیر قانون زاہد حامد نے قومی اسمبلی میں بتایا کہ ملک بھر میں 5 برسوں میں سرکاری ملازمین کے خلاف بدعنوانی کے 2593 مقدمات نیب کو بجھوائے گئے ، 229 ملازمین کو کرپشن مقدمات میں سزا دی گئی۔
زاہد حامد نے کہا کہ حکومت کو 20 سال سے نیب میں زیرالتوا مقدمات پر تشویش ہے ، مقدمات میں غیر ضروری تاخیر ہو رہی ہے ، جن مقدمات میں تحقیقات مکمل نہیں ہوئیں انہیں جلد ختم کیا جائے ، قانونی اصلاحات کے اگلے مرحلے میں نیب قانون میں ترامیم کی جائیں گی ، شفاف احتساب کیلئے منشور کے مطابق نیا قومی احتساب کمیشن بنائیں گے ، احتساب غیر جانبدارانہ ہونا چاہئے کسی کا میڈیا ٹرائل نہیں ہونا چاہئے جس پر اپوزیشن ارکان نے اتفاق کیا۔
خواتین کے تحفظ کیلئے پنجاب اسمبلی کے بل پر بات کرتے ہوئے رکن اسمبلی رائے حسن نواز نے کہا کہ پنجاب اسمبلی نے بل پاس کیا ہے کہ خواتین پر تشدد پر مردوں کو دو دن گھر سے باہررہنا اور کڑا پہننا پڑے گا ، کیا وفاقی حکومت مردوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے کوئی قانون لارہی ہے۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ پنجاب اسمبلی کے بل پر کوئی رائے نہیں دینا چاہتا ، وفاقی حکومت بھی گھریلو تشدد کے خاتمے کیلئے بل جلد پیش کرے گی ، پنچائت کے نظام کی بحالی زیر غور ہے ، تیز تر انصاف کی فراہمی کیلئے عدالتوں کی تعداد میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ جہاں مقدمات زیادہ ہوںگے چیف جسٹس کی مشاورت سے خصوصی عدالتیں بنائی جائیں گی۔