اسلام آباد (جیوڈیسک) ملک میں اٹھارہ سال بعد بھی مردم شماری نہ ہو سکی، حکومت نے مارچ میں مردم شماری کرانے کا فیصلہ موخر کردیا ۔ حکومت کا کہنا ہے کہ فیصلہ پاک فوج کے دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشنز کے باعث کیا گیا۔
وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی ، وزیر خزانہ، وزیر پٹرولیم، وزیر پانی و بجلی، وزیر بین الصوبائی رابطہ وزیر مذہبی سمیت اعلی حکام نے شرکت کی اجلاس میں مردم شماری موخر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ مردم شماری موخر کرنے کا فیصلہ پاک فوج کی آپریشنز میں مصروفیات کے باعث کیا گیا، مردم شماری کی نئی تاریخ کا اعلان فریقین سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔
مشترکہ مفادات کونسل کا آئندہ اجلاس 25 مارچ کو ہو گا، آئندہ اجلاس میں نیشنل فلڈ پروٹیکشن پلان زیر غور آئے گا، کراچی کینال پراجیکٹ میں بے قاعدگیوں کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی بنادی گئی۔ کمیٹی کے سربراہ ایک ریٹائرڈ جج ہوں گے، پانی و بجلی، خزانہ اور منصوبہ بندی کے سیکرٹری کمیٹی کے ممبر ہوں گے، کونسل نے سیکورٹی اینڈ ایکسچینج کے مسودہ بل کی منظوری بھی دیدی۔