لاہور (جیوڈیسک) عمران خان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملک بھر خصوصاً پنجاب میں جنگلات کا رقبہ پہلے ہی انتہائی کم ہے۔ جنگلات اراضی پر قبضے اور غیر قانونی منتقلی سے صورتحال مزید ابتر ہو گی۔
90 کی دہائی میں نواز حکومت میں آنے کے بعد سے آج تک جنگلات کے رقبے میں سالانہ 3 ہزار ایکڑ کمی آ رہی ہے۔ جنگلات کے تیز کٹاؤ کے باعث ماحولیاتی آلودگی خطرناک انداز میں بڑھ رہی ہے۔ پنجاب کے حکمران جنگلات کا کٹاؤ روکنے کی بجائے قانون سازی کے ذریعے زمین استعمال کرنا چاہتے ہیں۔
صوبے میں ماحول کے تحفظ کیلئے انگریز نے 1927 میں جنگلات کیلئے مختص رقبے کو قانونی تحفظ دیا۔
مسلم لیگ نواز جنگل تباہ کرنے اور جنگلات کی اراضی پر قبضے کو قانونی جواز فراہم کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ پنجاب حکومت جنگلات بچاؤ کیلئے پختونخوا کی بلین ٹری سونامی منصوبے سے سبق حاصل کرے۔