کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہاکہ ممتاز قادری کے جنازے سے ثابت ہوگیا حکومت نے پھانسی دیکر غلط اقدام کیا،نوازشریف حکومت ملک کو لبرل بنانے کی راہ پر گامزن ہے ، ممتاز قادری کے جنازے میں لاکھوں افراد کی شرکت لبرل حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ ہے ، ممتاز قادری کے قتل کے بعد نوازشریف حکومت کو اب جانے سے کوئی روک نہیں سکتا،جت تک قانون توہین رسالت پر عمل درآمد اور مجرموں کو سزا ء نہیں ہوگی ممتاز قادری پیدا ہوتے رہیں گے۔
منگل کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمد نعیم نے کہاکہ جب تک توہین رسالت کے قانون پر عمل درآمد نہیں کیاجائے گا تب تک ممتاز قادری پیدا ہوتے رہیں گے ،ممتاز قادری کا جنازہ اس کی کامیابی کا پتا دیتاہے ، جنازے میں لاکھوں لوگوں کی شرکت سے ثابت ہوگیا کہ حکومت نے ملکی عوام کی امنگوں کیخلاف ممتاز قادری مرحوم کو پھانسی دیکر بیرونی ایجنڈے کی تکمیل کی ہے ، حکومت نے ممتاز قادری کو ریلیف نہ دیکراللہ کے عذاب کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے جس کے اثرات اب واضح ہوجائیں گے نوازشریف حکومت کواب جانے سے کوئی روک نہیں سکتا۔
انہوں نے کہاکہ ہزاروں قتل کے مقدمات عدالتوں میں زیر التواء ہیں ان پر فیصلے کرنے میں دس دس سال لگائے جاتے ہیں اور ایسے کیسز جن سے ملک کو نقصان اور بیرونی طاقتوں کو فائدہ ہوتاہے اس میں فیصلے فی الفور کرلیے جاتے ہیں جوکہ پوری قوم کیلئے لمحہ فکریہ ہے، انہوںنے کہاکہ آسیہ مسیحی کیس کا فیصلہ آنے سے قبل ہی ممتاز قادری کی سزاء اور پھانسی سوالیہ نشان ہے ،حکمرانوں کو سوچنا چاہیے آخر وہ ملک کے مفاد میں کام کررہے ہیں یا پھر ملک کو مشکلات میں دھکیلنے کا سبب بن رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ مذہبی طبقے کا کوئی بھی شخص یہ نہیں کہتا کہ ممتاز قادری نے قانون کو اپنے ہاتھ میں لیکر درست اقدام کیا ہے مگر کیا سلیمان تاثیر کی گستاخی پر فوری ایکشن لیاجاتاتو قانون ہاتھ میں لینے کی نوبت آتی ،؟،انہوں نے کہاکہ ملک کو سیکولر اسٹیٹ بنانے کے خواب دیکھنا اب نوازشریف کو چھوڑنا ہوگا، ممتاز قادری کے جنازے میں لاکھوں افراد کی شرکت لبرل حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔