ممبئی (جیوڈیسک) بالی ووڈ سپراسٹارشاہ رخ خان ان دنوں مشکلات میں گھرے ہوئے ہیں اور بھارت میں انتہا پسندی پر لب کشائی کے بعد آنے والی مشکلات ابھی کم نہ ہوئیں تھیں کہ اب وہ قانونی مسائل میں جکڑ لئے گئے ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بالی ووڈ کے بے تاج بادشاہ شاہ رخ خان کو اپنی نئی آنے والی فلم “رئیس” پر قانونی نوٹس مل گیا جب کہ فلم کے کردار نواز الدین صدیقی، پروڈیوسر رتین سدھوانی اور ڈائریکٹر راہل ڈھولکیا سمیت 9 افراد کو بھی نوٹسز جاری کردیئے گئے۔ شاہ رخ خان کی نئی آنے والی فلم کی کہانی حقیقی کردار اور بھارت کے نامورتاجرعبدالطیف کے گرد گھومتی ہے جب کہ تاجرعبدالطیف کے بیٹے مشتاق نے شاہ رخ خان سمیت 9 افراد کو بھیجے گئے نوٹس میں کہا کہ ان کے والد کی زندگی پر فلم کیوں بنائی جارہی ہے جب کہ فلم میں ان کے والد کے حوالے سے منفی کردار جوڑا گیا ہے۔
فلم رئیس میں شاہ رخ خان تاجر عبدالطیف کے کردار میں نظر آئیں گے جب کہ فلم میں عبدالطیف غیرقانونی شراب کے کاروبار سے وابستہ ہوتا ہے اور 1990 میں شراب کے کاروبار کو ممنوعہ قرار دیئے جانے کے باوجود عبدالطیف گجرات میں اپنی طاقت کے بلبوتے پر کاروبار کرتا ہے، فلم میں شوٹنگ کے لئے عبدالطیف کا من و عن وہی مکان بھی دکھایا جائے گا جس میں وہ رہائش پذیر تھا۔
نامور تاجرکے بیٹے مشتاق کی جانب سے بھیجے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ عبدالطیف بھارت کے نامور تاجر تھے جن کی معاشرے میں مضبوط جڑیں ہیں اس لئے فلم کی اسکریننگ، تشہیر اور ریلیزنگ میں تاجر عبدالطیف کی عزت نہ اچھالی جائے۔ واضح رہے کہ فلم “رئیس” میں شاہ رخ خان کے مدمقابل پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان مرکزی ادار ادا کررہی ہیں۔