اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام رول بیک کرنے کے لیے نہیں بنایا، اس کی حفاظت کریں گے، پاکستان کا مجموعی قرضہ 68.5 ارب ڈالر ہے،حکومت میں آئے تو یہ قرضہ 61 ارب ڈالر تھا۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا سینیٹ اجلاس میںسرکاری قرضوں اور اقتصادی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ایٹمی پروگرام پاکستان کا ہے، کسی پارٹی کا نہیں، مالی وسائل کبھی ایٹمی پروگرام کے آڑے نہیں آ سکتے،اپنے ایٹمی پروگرام کی بھرپور حفاظت کریں گے۔
اسحاق ڈار نے بتایا کہ پاکستان کے ذمہ پبلک ڈیٹ 53.4 ارب ڈالر اور مجموعی قرضہ 68.5 ارب ڈالر ہے، موجودہ دور حکومت کے 30 ماہ میں 5.23 ارب ڈالر قرضے بڑھے، بیرونی قرضے 3.3 کی شرح سود پر حاصل کیے گئے، آئی ایم ایف سے 5.2 ارب ڈالرز لیے، 4.4ارب ڈالرز واپس بھی کیے، حکومت نے کوئی قرضہ ری شیڈول نہیں کرایا۔
اسحاق ڈار نے اپوزیشن جماعتوں کو پیشکش کی کہ مل کر آئندہ 15 سال کا میثاق معیشت بنا لیتے ہیں ،قرضہ لینے کے ایکٹ میں ترمیم لائیں گے، 15 سال میں قرضہ لینے کی شرح جی ڈی پی کے 50 فیصد تک ہو گی اور بجٹ خسارے کو 4 فیصد تک محدود رکھا جائے گا۔
اسحاق ڈار نے بتایا کہ آپریشن ضرب عضب اور نقل مکانی کرنے والوں کے لیے فنڈز کی کوئی کمی نہیں، ایف بی آر نے 7 ماہ میں 1593 ارب کے محصولات اکٹھے کیے، برآمدات 7 ماہ کے دوران 12.5 ارب ڈالر رہیں، یہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 11 فیصد کم ہیں تاہم اس کی وجہ عالمی مارکیٹ میں کساد بازاری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ رواں مالی سال اب تک بجٹ خسارہ 10.8 ارب ڈالر اور افراط زر کی شرح 2.4 فیصد ہے، اقتصادی ترقی کی شرح پہلی بار 4 فیصد سے بڑھائی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر 20 ارب 32 کروڑ ڈالر ہیں جبکہ بجٹ خسارے کو 8.8 سے کم کر کے 4.3 فیصد تک لے آئے ہیں۔