سبی (محمد طاہر عباس) وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے کہا ہے کہ ریلوے پل اڑنے فورسز کو نشانہ بنانے والے کبھی اپنے ناپاک عزائم میں کامیاب نہیں ہونگے حکومت رٹ کوہر صورت بحال رکھیں گے پاک آرمی ایف سی صوبائی حکومت کا وژن خوشحال پرامن بلوچستان ہے سبی ہرنائی ریلوے ٹریک کی بحالی سے سبی ہرنائی کی عوام کا دیرینہ مظالبہ پورا کردیا ہے ایک سال سے چھ ماہ کے اندر سبی سے ہرنائی تک صوبائی حکومت کے نمائندوں کے ساتھ ہرنائی ٹرین میں سفر کروں گا۔ ان خیالات کا اظہار انہون نے ہرنائی پھاٹک سبی کے مقام پر سبی ہرنائی ریلوے سیکشن کی بحالی کے منصوبے کا باقاعدہ افتتاح کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر ان کے ہمراہ سدرن کمانڈر لفٹینٹ جنرل عامر ریاض ، آئی جی ایف ، آئی جی پویس بلوچستان ،چیف سیکرٹری سیف اللہ چٹھہ ،صوبائی وزیر بلدیات سردار مصطفےٰ خان ترین ، صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارت وال ، صوبائی وزیر پی ایم ڈی حامد خان اچکزئی ،صوبائی وزیر لائیواسٹاک لہ لہ عبید اللہ بابت ۔ڈی ایس ریلوے کوئٹہ کے علاوہ برگیڈئیر سبی شہزاد افتخار بھٹی ، کمانڈنٹ سبی سکاؤٹس کرنل احمد رضا ،چیئر مین ضلع کونسل سبی ملک قائم الدین دہپال ، چیئرمین میونسپل کمیٹی سبی حاجی داؤد رند کمشنر سبی ڈویژن میر غلام علی بلوچ، ڈپٹی کمشنر سبی میر رحمت اللہ گشکوری ، ایڈیشنل کمشنر سبی عظیم انجم ہانبھی ، ڈی آئی جی سبی انتصار حسین جعفری ، ڈی پی او سبی محمد انور کھیتران ، آل پاکستان جرنلسٹس کونسل(ر) کے مرکزی جنرل سیکرٹری سید طاہر علی ، ڈسٹرکٹ پر کلب سبی کے سینئر نائب صدر حاجی سعید الدین طارق، ڈپٹی جنرل سیکرٹری طاہر عباس بھی موجود تھے۔
وزیر اعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف ، آرمی چیف جنرل راحیل شریف ،وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعدرفیق سدرن کمانڈر آئی جی ایف سی بلوچستان سمیت صوبائی کابینہ کا مشکور ہوں جنہوں کی قائدانہ صلاحیتوں کے باعث دس سالوں سے بند سبی ہرنائی ریلوے ٹریک کی بحالی کا منصوبہ بن سکامجھے امید ہے کہ این ایل سی کے حکام اس منصوبے پر جلد ازجلد کام مکمل کرکے ایک سال سے چھ ماہ کے اندر ریلوے ٹریک کا بحال کرکے ریلوے سروس شروع کردیں گے تاکہ عوام کو سستے سفر کی سہولیات میسر آسکے۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ریلو ے پلوں اور ٹریک کو نقصان پہنچا نے اور فورسز پر حملہ کرنے سے بلوچستان کی ترقی خوشحالی کا راستہ روکے گے یہ ان کی سب سے بڑی غلط فہمی ہے پاک آرمی ایف سی وفاقی وصوبائی حکموت کا صرف ایک ہی مقصد ہے جو بلوچستان کی ترقی خوشحالی کا ضامن ہے انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف جاری جنگ میں ہم نے بڑی کامیاب حاصل کرچکے کامیاب حکمت عملی کی وجہ سے ہم نے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے جب تک ایک بھی دہشت گردموجودہیں ہماری جنگ جاری رہے گی انہوں نے کہا کہ لااینڈ آرڈ کو چیلنج کرنے والوں کی وجہ سے ہم کبھی کمزور نہیں ہوئے اور نہ ہی کمزور ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی سلامتی خوشحالی کیلئے پاک افواج ایف سی پولیس لیویز فورسز کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں جہاں عوام کو تکلیف پہنچے گی وہاں ہم موجود ہوں گے قبل ازیں برگیڈیئر محمد احمد علوی نیسبی ہرنائی ریلوے ٹریک کی بحالی کے منصوبے کے حوالے سے تفصیلی آگہی فراہم کرتے ہوئے تبایا کہ آج کا دن سبی ہرنائی کی عوام کیلئے عید کا سماں ہے ریلوے ٹریک133 کلومیٹر پر مشتمل ہے جس میں 11ریلوے اسٹیشن ہے اس منصوبے کی تعمیرپر دو سال کا عرصہ آئے گاسروئے کا کام مکمل کرلیا گیا ہے دہشت گردی اور سیلاب کے باعث ریلوے ٹریک پر موجود 25پل متاثر ہوئے ہے ریلوے پلون کو نئے ڈیزائن میں بنایا جائے گا اور ساتھ ساتھ ریلوے اسٹیشنون کی بھی تعمیر ومرمت کی جائے گی جیسے جیسے بحالی کا کام مکمل ہوتا جائے گا ہم مسافر ٹرین کی سروس بحال کرتے جائیں گے۔
اس موقع پر ڈی ایس ریلوے محمد حنیف گل نے بھی محکمہ ریلوے کے ھوالے سے تفصیلی آگہی فراہم کی بعدازان نواب ثناء اللہ زہری نے منصوبے کی تحتی کی نقاب پوشی کی اس موقع پر کتوبروں کو آزاد کیا گیا مولوی خانی زماں نے تلاوت کلام پاک کرکے ملک وقوم کی کوشحالی کیلئے دعا گی واضح رہے کہ 1883میں برطانوی دور میں ان تمام وسائل کو بروئے کار لانے کیلئے ہرنائی ودیگر علاقوں کے اونچے اونچے پہاڑوں کو کاٹ کر حیرت انگیرریلوے لائن کا منصوبہ بنایا گیا 1948 میں باقاعدہ سبی ہرنائی ،ناکس شاہرگ اور خوست سمیت بوستان اور ژوب تک تین سوکلومیٹر طویل ترین ریلوے لائن کو تاریخی اہمیت کا حامل بنادیا گیا۔
اس منصوبے نے دنیا کے مایہ ناز انجینئر کو حیرت زدہ کرڈالا ، ہرنائی وسائل سے مالامال علاقہ ہے جس کی تما م پہاڑی معدنیات کی دولت سے مالامال ہیں ہرنائی ناکس شاہرگ خوست زردآلو تک ہزاروں فٹ اونچا اور 65کلومیٹر طویل ترین سورغراور تورغر کے پہاڑی سلسلے کوئلے کے ذخائز سے بھرے پڑے ہیں ہرنائی سے بذریعہ ٹرین ہزاروں ٹن کوئلہ اندروں ملک براستہ سبی سپلائی ہونے کی وجہ سے ریلوے سروس سے محکمہ ریلوے کو روزانہ 50کروڑسے زائد فائدہ ہوتا تھا ، جنوری 2006کو نامعلوم افراد نے پانچ5بڑے ریلوے پلوں اور ریلوے ٹریک کو دھماکہ خیز مواد سے نقصان پہنچایا جس کے بعد ریلوے سروس معطل ہوگئی ،جنوری 2006سے آج تک سبی ہرنائی سیکشن کو بحال نہیں کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری سمیت وفاقی وصوبائی حکومت پاک افواج کی قیادت کے باعث سبی ہرنائی سیکشن کی بحالی کا منصوبہ شروع ہوسکا ہے جو عوام کیلئے کسی نعمت سے کم نہیں۔