کراچی (اسٹاف رپورٹر) محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا شیرانی کی جانب سے تحفظ خواتین بل کو اسلام کے منافی قرار دینے اور اسلام و آئین کے منافی اقدامات پر آرٹیکل 6 لگانے کی سفارش پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران مردم شماری کے آئینی تقاضوں سے گریز ‘ غیر آئینی اقدامات اور قومی وحدت و اسلامی معاشرت کیلئے ضرررساں قوانین سازی کے ساتھ قوانین کے نفاذ سے قبل ان کی ا سلامی حیثیت کے تعین کیلئے مذہبی حلقوں سے مشاورت کے ریاستی اصولوں کو بھی نظر انداز کررہے ہیںجس کی آئینی حیثیت دیکھنا اور اس کیخلاف تادیبی کاروائی کرنا عدلیہ کا فریضہ و اختیار ہے۔
مگر یہ بات لازم ہے کہ اس قسم کی قوانین سازی سے بچنے کیلئے تمام طبقات و مسالک کے جید مذہبی علماءپر مشتمل ایسی دینی پارلیمنٹ قائم کی جائے جو سیاسی پارلیمنٹ کے بنائے قوانین کو اسلامی اصولوں کی روشنی پر پرکھے اور اس کی اجازت سے ہی ملک میں قوانین کے نفاذ کو مشروط کیا جائے۔