ایلان کردی سمیت کئی شامی افراد کی ہلاکت کے دو مجرموں کو قید کی سزا

Arrest

Arrest

انقرہ (جیوڈیسک) ترکی کی عدالت نے شامی بچے ایلان کردی اس کے بھائی غالب کردی اور ان کی والدہ کے سمندر میں ڈوب کر ہلاکت کے جرم میں دو انسانی اسمگلروں کو سزا سنادی ہے۔

گزشتہ سال ستمبر میں تین سالہ ایلان کردی کی ترکی کی ساحل پر لاش کی تصویر نے پوری دنیا میں تہلکہ مچادیا تھا جس کے بعد کئی یورپی ممالک نے شامی پناہ گزینوں کی امداد اور پناہ دینے کی پیشکش کی تھی۔

عدالت کے مطابق دو انسانی اسمگلروں موفواکا الباش اور عاصم الفرہاد پر جرم ثابت ہوا ہے کہ انہوں نے جان بوجھ کر غفلت برتی جو ایلان سمیت دوسرے پناہ گزینوں کی موت کی وجہ بنے۔ الباش اور الفرہاد پر ترکی کے شہر بودرم میں مقدمہ چلایا گیا جس کے ساحل پر ایلان کی لاش ملی تھی اور ان دونوں مجرموں کو 4 سال دو ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

واضح رہے کہ ایلان، غالب اور ان کی والدہ ریحان اس کشتی میں تھے جو ان دونوں انسانی اسمگلروں کی تھی اور وہ کوس میں یونانی جزیرے تک بھیجی گئی تھی لیکن راستے میں ہی الٹ گئی جبکہ ان کے والد عبداللہ بچ گئے تھے جو اس وقت عراق میں مقیم ہیں۔

ایلان کردی کی المناک تصاویر جب میڈیا پر آئی تو پوری دنیا میں غم و غصے کی ایک لہر دوڑ گئی تھی اور لوگوں نے یورپ اور خلیجی ممالک سمیت اقوامِ متحدہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔