کراچی (جیوڈیسک) رینجرز کے ہاتھوں گرفتار عزیر بلوچ سے تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ تفتیشی ذرائع کے مطابق عزیر بلوچ کے بیانات کی روشنی میں لیاری سے منتخب نمائندے سے بھی تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
تفتیشی اداروں نے رکن سندھ اسمبلی ثانیہ ناز کا بیان قلمبند کر لیا ہے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ لیاری سے منتخب ہونے والے مزید نمائندوں کے بیانات بھی قلمبند کئے جائیں گے اور اسکی بھی تحقیات کی جا رہی ہیں کہ گینگ وار ملزمان کی رقم کے لئے کون کون سے اکاؤنٹس استعمال ہوتے رہے ہیں۔
عزیر بلوچ کے بیانات کی روشنی میں لیاری سمیت شہر میں چھاپوں کا سلسلہ بھی تیز کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب سکیورٹی اداروں نے جے آئی ٹی کی سربراہی کے لئے ڈی آئی جی رینک کے افسر کی تعیناتی کا مطالبہ کیا ہے۔
سندھ حکومت کی اعلیٰ قیادت جے آئی ٹی افسر کی تبدیلی پر بھی غور کر رہی ہے۔ سندھ حکومت کی جانب سے ایس ایس پی سٹی فدا حسین کو عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی کا سربراہ تعینات کیا گیا ہے۔