جہلم (ڈاکٹر مظہر مشر) گورنمنٹ گرلز ہائی سکول نمبر 1 جہلم میں تقریباً 40 کے قریب طالبات ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال لائی گئیں، جن میں سے چند کو حالت غیر ہونے پر آکسیجن بھی لگانا پڑی اور تمام طالبات 5سے 8گھنٹے تک ہسپتال میں داخل رہیں۔
ایم ایس ڈاکٹر شوکت محمود ڈومیلی سکول کے بعد جہلم سکول کی طالبات کے سپرے کے نتیجے میں بے ہوش ہونے کے واقعہ سے اس قدر بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئے کہ سپرے کرنے والوں کو بچانے کیلئے طالبات کا صرف گھبراہٹ کا بتاتے رہے۔
انہوں نے انتظامیہ کے خوف اور ڈر کی وجہ سے تمام عملہ کو بھی حقائق بتانے سے منع کردیا ،عوامی حلقوں نے ایم ایس ڈاکٹر شوکت محمود کا والدین کو جھوٹ بولنے پر سخت غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر معطل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
والدین کا کہنا تھا کہ کبھی ایسا بھی ہوا ایک فرد کو الٹی ہوئی ہو تو گھر میں یا اس ادارے میں موجود تمام افراد بے ہوش ہوجائیں ، حالانکہ طالبات نے اپنے گھروں میں سپرے گیس ہونے کی شکایت کی مگر افسوس کہ اپنی اپنی نوکریاں بچانے کیلئے سب جھوٹ پہ جھوٹ بول رہے ہیں۔