نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارت میں مودی سرکار کے چھتر چھایا تلے بی جے پی کی انتہا پسندی عروج پہ پہنچ گئی، کشمیریوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے والے کنہیا کمار کی زبان کاٹنے کے لیے بی جے پی کے یوتھ ونگ کے رہنما نے پانچ لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کر دیا۔
بھارت میں کشمیریوں کے حقوق اور انتہا پسند بی جے پی کے خلاف آواز اٹھانا بھی ایک جرم بن گیا۔ بھارت میں انتہا پسند ہندو بی جے پی یوتھ ونگ کے رہنما کلدیپ وارشنے نے جواہر لعل یونیورسٹی کے طالب علم رہنما کنہیا کمار کی زبان کاٹنے والے کے لیے 5 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا ہے۔ اتر پردیش میں بی جے پی یوتھ ونگ کے ضلع بدائون کے رہنما کلدیپ وارشنے کا کہنا ہے کہ کنہیا کمار کو بی جے پی اور نریندر مودی کے خلاف بات کرنے کی سزا ملنی چاہیئے۔
کنہیا کمار نے فروری میں نئی دلی کے جواہر لعل یونیورسٹی میں افضل گورو کی برسی پر ہونے والے احتجاج کی قیادت کی تھی ۔ کشمیریوں کی حمایت میں آواز اٹھانے کی پاداش میں بھارتی سرکار نے اُن پر بغاوت کا مقدمہ درج کر رکھا ہے ۔ کنہیا کمار کو چند دن پہلے عدالت پیشی کے موقع پر بھی شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔