کراچی (جیوڈیسک) ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کراچی نے پاکستان اسٹیل ملزاسپتال میں پائی جانے والی سنگین مالی بدعنوانیوں کی تحقیقات شروع کردی ہے اور اس سلسلے میں اسٹیل مل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کو تحریر کیے جانے والے ایک مراسلے میں متعلقہ افسران کو طلب کر لیا گیا ہے۔
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق اسٹیل مل کے دیگر شعبوں کی طرح ملازمین کوعلاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے والا اسپتال بھی شدید بد انتظامی کا شکار ہے اوراسپتال میں دواؤں کی خریداری اور دیگرانتظامی اخراجات میںبڑے پیمانے پرمالی بدعنوانیاں جاری ہیں، اسٹیل مل اسپتال میں پائی جانے والی بے قاعدگی کا ایک اہم ثبوت پچھلے سال اسپتال انتظامیہ کی جانب سے کی جانے والی خریداری میں لاکھوں روپے کی کرپشن پر اسٹیل مل انتظامیہ کی جانب سے تحقیقات کیلیے ایک محکمہ جاتی کمیٹی بنائی گئی اور کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں متعلقہ افسران کے کرپشن ملوث ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کرنے کی سفارش بھی کی لیکن تاحال متعلقہ ذمے داروں کے خلاف کوئی قانونی کارروائی شروع نہیں کی جاسکی۔
کارپوریٹ کرائم سرکل کی جانب سے اسٹیل مل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کو تحریر کیے جانیوالے مراسلے میں محکمہ جاتی تحقیقاتی کمیٹی کے اراکین کو تفتیشی افسران کے سامنے پیش ہوکر اپنا بیان ریکارڈ کرانے کی ہدایت کی گئی ہے، محکمہ جاتی تحقیقاتی کمیٹی کے اراکین میں سابق کیپٹن شمسی حسن، جنرل منیجر اسد بن سعید، اے جی ایم فنانس محمد حنیف، ڈاکٹر عمر بھٹی، ڈاکٹر چند کمار شرما اور ڈی جی ایم شاہد احمد خان شامل ہیں۔ مراسلے میں سی ای او سے تمام ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے جس میںکمیٹی کی رپورٹ اور اس کی روشنی میں ذمے دارافسران اور ملازمین کے خلاف کی جانے والی کارروائی کی تفصیلات شامل ہیں۔