کالا دھبہ

کالا دھبہ
مخاطب کرکے اک بزرگ کو کسی نے کہا
حضور آپ کے دل پہ مجھ کو کالا دھبَّہ نظر آیا
ٹھیک کہتا ہے تُو یہ کہ کر وہ بولے
پڑھ کلمہ فقرا ء و اولیاء نے فرمایا
ایسا کرنے کے بعد وہ شخص کہنے لگا
اب کے آپ کا دل مجھے شفَّاف نظر آیا
بولے وہ میرا دل تو پہلے جیسا ہی ہے
بشر نے دوسرے میں سدا اپنا ہی عیب پایا
سکھلائی اس واقعے نے کس قدر اچّھی بات
اچّھے کو حقیقت دِکھے بُرے کو سب بُرا نظر آیا
ان دیکھی بَدی دیکھنا بس ایسا ہی ہے
کہ آئینے نے عکس رُوبر و کھڑے کادِکھایا

Kalima

Kalima

تحریر : قرةلعین تاج