لاہور (جیوڈیسک) سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے بیٹے شہباز تاثیر کو چار سال چھ ماہ بارہ دن بعد بازیاب کرالیا گیا۔اُنہیں اپنےوالد سلمان تاثیر کے قتل کے 7 ماہ 22 دن بعد لاہور سے اغواکیاگیاتھا۔
شہبازتاثیر کو اُن کے والد سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کےقتل کے7 ماہ 22 دن بعدلاہور سے اغواکیاگیا، سلمان تاثیر کے قاتل ممتاز قادری کی پھانسی کے 8روز بعد شہباز تاثیر کی 1652 دن کی اسیری ختم ہوئی، اب وہ آزاد ہیں، اپنے والد کے مقدمہ قتل کے گواہ شہباز تاثیر کو طویل اسیری کے بعد آزادی نصیب ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق 50 سال کے دوران دنیا کی کئی معروف شخصیات کو اغواکیاگیا۔ اٹلی کے سابق وزیر اعظم آلڈورومیو مورو کو کمیونسٹ تنظیم ریڈ بریگیڈ نے اغواء کرکے 55 دن بعد 16 مارچ 1978 کو قتل کردیا تھا۔
اٹلی میں تعینات نیٹو کے لیے کام کرنے والے امریکی جنرل جیمز لی ڈوزیئر کو بیوی کے ساتھ مارکسٹ دہشت گرد گروپ نے 17 دسمبر 1981 کو اغواء کیا، انہیں 28 جنوری 1982 کو چھڑالیا گیا۔
کولمبیا کے صدارتی امیدوار انگرڈ بیٹن کورٹ فروری 2002 میں اغواء کرلیے گئے اور2007 تک اسیر رہے۔ مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید مرحوم کی بیٹی روبیہ سعید کو جے کے ایل ایف نے 8 دسمبر 1989 کو اغواء کیا، جے کے ایل ایف کے پانچ ساتھیوں کی بھارتی قید سے رہائی کے بدلیے روبیہ سعید کو چھوڑ دیا گیا۔
اسیری کے 1652 روز شہباز تاثیر کے خاندان کے لیے تکلیف سے بھرے تھے۔اگست 2013 کو نیوزویک کے لیے ایک مضمون میں شہباز کی اہلیہ ماہین تاثیر نے لکھا کہ 5 عیدیں، شادی کی چار سالگرہ گزر گئیں،اطراف میں دنیا بدل گئی لیکن ان کے لیے کچھ نہ بدلا۔