اٹھمقام (نامہ نگار) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ شعبہ خواتین کے زیرِ اہتمام عالمی یومِ خواتین کے موقع پر دواریاں میں خواتین کا جلسہ۔ سینکڑوں خواتین کی شرکت۔قومی آزادی کی تحریک کا کامیاب بنانے کیلئے خواتین کو اپنی حقوق و فرائض سے آگاہی ضروری ہے۔
خواتین کے بنیادی حقوق کی جدوجہد کوقومی آزادی کی جدوجہد کے ساتھ جوڑ کر ہی کامیابی مل سکتی ہے۔عالمی یومِ خواتین کے موقع پر ریاست جموں کشمیر کی آزادی کی جدوجہد میں قربانیوں کی داستانیں رقم کرنے والی تمام خواتین کو خراجِ عقیدت پیش کرتی ہیں۔ جلسہ خواتین سے لبریشن فرنٹ شعبہ خواتین کی مرکزی کنوینر طاہرہ توقیر، حسنہ جمال، ساجدہ خان اور دیگر خواتین کا خطاب۔ تفصیلات کے مطابق خواتین کے عالمی دن کے موقع پر دواریاں نیلم میںجموں کشمیر لبریشن فرنٹ شعبہ خواتین کی طرف سے خواتین کا جلسہ منعقد کیا گیا۔
جلسہ کی صدارت شعبہ خواتین کی راہنما حسنہ جمال نے کی جبکہ مہمانِ خصوصی جموں کشمیر لبریشن فرنٹ شعبہ خواتین کی مرکزی کنوینر طاہرہ توقیر تھیں۔سٹیج سیکریٹری کے فرائض ساجدہ جبین نے انجام دیے۔جلسہ سے قبل جب محترمہ طاہرہ توقیر دیگر خواتین کے ہمراہ ریلی کی شکل میں دواریاں پہنچیںتو سینکڑوں خواتین نے انکا زبردست استقبال کیا اور کشمیر بنیگا خود مختار، خواتین بھی مانگیں آزادی ، ہم چھین کے لیں گی حق اپنا جیسے زوردار نعرے بلند کیے۔جلسہ کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے کیا گیا۔ جسکے بعد ننھی منی بچیوں نے کشمیر کا ترانہ پیش کیا۔
جلسہ سے خطاب کرتے لبریشن فرنٹ شعبہ خواتین کی مرکزی کنوینر محترمہ طاہرہ توقیرنے کہا کہ خواتین کا عالمی دن پوری دنیا میں اس عزم کی تجدید کے ساتھ منایا جاتا ہے کہ خواتین اپنے بنیادی حقوق کے حصول کیلئے پر عزم ہیںاور وہ کسی بھی لحاظ سے کمتر نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم کشمیری خواتین عالمی دن کے موقع پر دنیا بھر کیلئے اپنا واضح پیغام دے رہی ہیں کہ ہم اپنے تمام بنیادی حقوق بشمول قومی آزادی کے حق سے کسی قیمت پر دستبردار نہیں ہونگی ۔ انہوں نے کہا کہ آج کا دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ریاست جموں کشمیر کی قومی آزادی کی جدوجہد میں ہزاروں خواتین کی عظیم قربانیاں ہیںاور ہم یہ قربانیاں اس وقت تک جاری رکھیں گی جب تک ہمارے وطن کے افق پر آزادی کا سورج طلوع نہیں ہو جاتا اور ہمارے بچے آزاد فضائوں میں پروان چڑھنا شروع نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر بھر میں خواتین بے پناہ مسائل کا شکار ہیں۔
خواتین کیلئے صحت کی سہولتیں ناپید ہیں اور معاشرے کا مجموعی رویہ خواتین کی تعلیم و ترقی اور روزگار کے حوالے سے دوستانہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ آج کے جدید دور میں بھی غیرت کے نام پر خواتین کو قتل کیا جاتا اور تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے جو ناقابلِ قبول ہے۔انہوں نے کہا کہ سیز فائر لائن پر بسنے والی خواتین انتہائی خوفناک صورتحال میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں جبکہ آر پار فوجی گولہ باری کے نتیجے میں بے گھر ہونے والی ہزاروں خواتین مہاجر کیمپوں میں انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قومی آزادی کی انقلابی جدوجہد کا حصہ بنے بغیر خواتین اپنے اوپر ہونے والے دوہرے تہرے جبر کا مقابلہ نہیں کر سکتیں اس لیے ضروری ہے کہ پڑھی لکھی اور باشعور خواتین جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے ہمراہ آزادی کی انقلابی جدوجہد کا حصہ بنیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک ہماری ریاست مکمل آزاد نہیں ہو جاتی اور ریاست کے سینے پر کھنچی ہوئی منحوس خونی لکیر مٹ نہیں جاتی خواتین کے حقوق کی پامالی ہوتی رہے گی۔
JKLF
طاہرہ توقیر نے کہا مطالبہ کیا کہ ضلع نیلم کی تمام یونین کونسلوں میں سرکاری سطح پر خواتین کیلئے میٹرنٹی ہومز بنائے جائیں اور یہاں کی بچیوں کی مناسب تعلیم کیلئے خصوصی طور پر اسکالر شپس کا بندوست کیا جائے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ آزاد کشمیر میں خواتین کے حوالے سے موجود تمام امتیازی قوانین کا خاتمہ کیا جائے اور تمام سرکاری ملازمتوں میں خواتین کا پچاس فیصد کوٹہ مقرر کیا جائے۔جلسہ عام سے جے کے ایل ایف شعبہ خواتین کی راہنما حسنہ جمال، ساجدہ جبین، محرم جبین، میمونا اسلم، جویریہ عروج اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔