ڈیرہ غازیخان (ریاض جاذب سے) تعلیم کے بجٹ میں اضافہ کئے بغیر ترقی ممکن نہیں قومی آمدن کا 4% فی صد حصہ کو تعلیمی بجٹ کے مختص کیا جائے ۔ڈسٹرکٹ لیول پر تعلیمی بجٹ کی تیاری میں ”عوامی مشاورت ”کو شامل کئے جانے کی ضرورت ہے ۔یہ کسی المیہ سے کم نہیں کہ ڈیرہ غازیخان کے سالانہ تعلیمی ترقیاتی بجٹ ساڑھے 22 کروڑ روپے سکولوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے رکھے گئے تھے مگرپچاس فیصد بھی خرچ نہیں ہوئے جوکہ محکمہ تعلیم کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
ڈسٹرکٹ لیول کے بجٹ کی تیاری کا مرحلہ کے وقت بجٹ دستاویز کو عوام کے لیے بھی پبلک کیا جائے ڈیرہ غازیخان میں 14 ہائی سکولوں میں IT لیب کے بھی اڑھائی کروڑ روپے مختص کئے گئے تھے مگر افسوس مقام ہے کہ نو ماہ گزر جانے کے باوجود تا حال اس مصوبے کے ٹینڈر تک جاری نہیں کئے جاسکے۔ اسی طرح یہ بات بھی پریشان کن ہے کہ تحصیل کوٹ چھٹہ کے کسی بھی گرلز سکول کا نان سیلری بجٹ ریلیز نہیں کیا گیا۔
ڈیرہ غازیخان کے عوامی حلقوں میں ان حالات میں پائی جانے والی پریشانی حقیقی ہے ۔ان خیالات کا اظہار یہاں منعقدہ ایک سیشن زیر اہتمام الف اعلان ”ڈسٹرکٹ ایجوکیشن بجٹ سیشن2015-16 ”میں شرکاء نے کیا اس موقع پر الف اعلان کے ریجنل کوارڈینٹر شبلی شب خیز چنگوانی نے مزید بتایا کہ بچٹ کے وقت پر جاری نہ ہونے کی وجہ سے یہ خرچ بھی نہیں ہوتا اور واپس چلاجاتا ہے انہوں نے یہ بھی کہا پاکستان ابھی تک تعلیم کے حوالے سے اخراجات میں اپنی ترجیحات متعین نہیں کرسکا اور پالیسی سازوں نے بھی اس پر توجہ نہیں دی۔
سیشن سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کی رکن صوبائی اسمبلی محترمہ نجمہ ارشد نے کہا کہ ہماری حکومت کی ترجیحات میں تعلیم سرفہرست ہے اور وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہبازشریف ”پڑھا لکھا پنجاب ” کا وژن دے چکے ہیں جس پر تیزی سے کام جاری ہے انہوں نے کہا ہماری حکومت کی پالیسیاں عوامی ہیں اورباقی صوبوں کے مقابلے میں ہم تعلیم پر زیادہ رقم مختص کر اور کڑچ کررہے ہیں
انہوں نے کہا کہ یہ سچ ہے کہ تعلیم کی ترقی میں رکاوٹ اصل میںوسائل کی کمی ہے مگراب وقت آگیا ہے کہ تعلیم کو بھی مسئلہ سمجھا جائے اور اس کے حل کی خاطر ہنگامی بنیادوں پر اقدام کئے جائیں ۔سیشن سے ٹیچر ز ایسوسی ایشن کے رہنماء رحمت اللہ قریشی نے خطاب کیا اور کہا کہ تعلیم کی ترقی میں بجٹ میہ اصافہ کرنا انتہائی ضروری اور یہ بھی کہ اس کوع قومی ترجیح قرار دیا جائے انہوں نے کہا اس میں ہم سب پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے ہمیں چاہیے کہ تعلیمی بجٹ کو فوری طور پر قومی آمدن کا چار فیصد کیا جائے جوکہ درحقیقت قومی مطالبہ ہے۔
علاوازیںسیشن سے سوشل ایکٹویسٹ ریاض جاذب نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا کہ ضروری ہے کہ ڈسٹرکٹ لیول پر بجٹ سازی میں عوام کی رائے اور تجاویز پر عمل کیا جائے۔ پروگرام میں چیئرمین یونین کونسل بشیر احمد خان لغاری،سردار اشفاق احمد خان لغاری،شیرباز خان بذدار،ماہر تعلیم عبدالحمید سیال، حمید اللہ خان چنگوانی ،ریاض احمد خان چنگوانی ودیگر نے بھی خطاب کیا۔