نیویارک (جیوڈیسک) پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین کے سربراہ اور سابق صدرآصف زرداری نے کہا ہے کہ ’’اینٹ سے اینٹ بجانے‘‘ والی بات مخالف سیاسی جماعتوں کو کہی تھی، فوج کو نہیں، میرے بیانات کوہمیشہ غلط رنگ دیا جاتا ہے، کسی سے تصادم نہیں چاہتا، سسٹم کے ساتھ چلنا چاہتا ہوں۔
انھوں نے کہا اب بھی کچھ ایسے لوگ ہیں جو حکومت گرانا چاہتے ہیں، ان افراد نے پیپلز پارٹی کو گرینڈ الائنس بنانے کی پیشکش کی مگر ہم کوئی ایسا کام نہیں کریں گے جس سے جمہوریت کو نقصان ہو، ملک چھوڑ کر نہیں بھاگا، امریکا علاج کیلیے آیا ہوں۔ جمعے کو نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ لوگ حکومت کیخلاف گرینڈ الائنس بناناچاہتے ہیں، دھرنے والے آج بھی حکومت کیخلاف دھرنا دینے کیلیے تیار ہیں، طاہرالقادری تو کمزور آدمی تھا۔
مضبوط لوگ اس سے بڑے اتحاد میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔سابق صدر نے کہا کہ نیویارک میں دفن ہونے کا ارادہ نہیں،جلد پاکستان آؤںگا،ہمارا برا وقت نہیں اچھابھی ہے۔ڈاکٹر عاصم کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہاکہ ڈاکٹر عاصم کا ہر فورم پر دفاع کرتا ہوں اور کرتا رہوں گا کیونکہ ڈاکٹر عاصم کسی کا فرنٹ مین تھانہ ہے اور نہ ہی ہوگا، ڈاکٹر عاصم دہشت گردوں کا سہولت کار نہیں، 5 نجی اسپتالوں کا مالک دہشت گردوں کی مدد کیوں کرے گا۔
عذیر بلوچ سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میرا اور پیپلزپارٹی کا عذیر بلوچ سے کوئی تعلق نہیں، عذیر بلوچ 9 ماہ سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تحویل میں ہے،اس عمومی تاثر پرکہ اینٹ سے اینٹ بجانے کا بیان دینے کے بعد سابق صدر ملک سے فرار ہوگئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ مخالفین اور دوسرے دوستوں نے اس کا فائدہ اٹھایا۔انھوں نے کہا ڈاکٹر عاصم کے معاملے کے ذمے دار نوازشریف اور ان کی حکومت ہیں،ہم احتسابی نظام کی بہتری کے لیے حکومت سے مذاکرات کوتیار ہیں۔ بلاول کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ بلاول پورے اختیارات کے ساتھ پیپلزپارٹی کی قیادت کر رہے ہیں۔عمران خان کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا عمران خان جب سیاست دان بن جائیں گے توان کا ساتھ دیں گے،پورے سندھ میں 100 فیصد امن قائم ہوگیاجبکہ کراچی میں 80 فیصدامن ہے۔