کراچی : منگل کو بنوریہ ریسٹورنٹ میں وفاق المدارس کے قائدین اور علماء کرام کی پریس کانفرنس ہوئی جس میں وفا ق المدارس کے جنرل سیکرٹری قاری محمد حنیف جالندھری ، وفاق المدارس مجلس عاملہ کے رکن اور جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم ،جامعۃالرشید کے مولانا الطاف الرحمن ،مولانا عبیدالرحمن چترالی ،جامعہ بنوریہ عالمیہ کے ایڈمنسٹریٹر مولانا غلام رسول ، مولانا منظور احمد ، مفتی افنان ، مولانا اویس ، سیف اللہ ربانی،مولانا فرحان نعیم،وفاق المدارس کے ترجمان مولانا ابراھیم سکھر گائی ودیگر شہر بھر کے منتظمین مدارس نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہاکہ یہ ملک اسلامی ہے اسے سیکولر بنانے کی کوششیں کرنے والے ناکام ہوں گے ، پنجاب اسمبلی کا تحفظ خواتین بل کسی صورت قابل قبول نہیں ، بل مکمل طور پر شریعت سے متصادم ہے اس میں کسی ترامیم کی گنجائش نہیں اس بل میں ترمیم کے بجائے خاتمہ کرکے نئے سرے سے شریعت کے مطابق قانون بنایا جائے ،ا نہوں نے کہاکہ جب بل پنجاب اسمبلی میں پاس کیا گیا اس سے قبل علماء کرام سے مشاورت نہیں کی گئی اب مشاورت اور کمیٹی بنانے کا مقصد صرف ٹائم پاسی کے سواء کچھ بھی نہیں ہے ، انہوں نے کہاکہ بے شمار معاملات میں حکومتوں نے مذہبی طبقے کے مسائل کو کمیٹیوں کے سپرد کرکے چکمہ دیا ہے اب تحفظ خواتین بل میں بھی ایسا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے مگر ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے ۔
انہوں نے کہاکہ پنجاب حکومت مذہبی طبقے اور مدارس کیخلاف ناروا سلوک بند کرے ،مدارس کا دہشت گردی ، انتہاپسندی سے کوئی تعلق نہیں بلکہ پرامن دینی درسگائیں ہیں ، انہوں نے کہاکہ پنجاب میں اربوں کرپشن کرنے والے آزاد گھوم رہے ہیں اور جعلی مقابلوں میں مذہبی طبقے کو مارا جارہاہے ، شہباز شریف کو خادم اعلیٰ نہیں سمجھتا ، تحفظ خواتین بل خواتین کے حقوق کیلئے نہیں بلکہ خواتین کو رسواء کرنے کیلئے ہے ، انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم ملک کو سیکولر بنانے کی راہ پر گامزن ہیں تحفظ خواتین بل اور ممتاز قادری کی پھانسی اسی سلسلے کی کڑیاں ہیں ملک کے غیور عوام ملک کو سیکولر اسٹیٹ بنے نہیں دیں گے ۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاق المدارس کے جنرل سیکرٹری قاری محمد حنیف جالندھری نے کہاکہ پاکستان ایک اسلامی ملک ہے یہ کبھی سیکولر اسٹیٹ نہیں بن سکتا ، پنجاب میں خواتیں ایکٹ پاس ہوا ہے یہ قرآن وسنت کے خلاف یہ ہماری اقدار روایات کیخلاف ہے اس سے ہمارا فیملی سسٹم تباہ ہوجائے گا طلاق کی شرح میں اضافہ ہوگا خواتین غیر محفوظ ہوں گی خواتیں کے حقوق کے نام پر قوم کو دھوکہ دیا جارہاہے۔
ارباب اقتدار خواتین کے حقوق کے حوالے سے سنجیدہ ہیں تو وہ خواتین کے بنیادی مسائل پر توجہ د یں ،خواتین کو وراثت سے محروم رکھنے کو جرم قرار دیا جائے، ملک میں خواتین کو تعلیم کی سہولیات کی حاصل نہیں بہت سے علاقوں میں ان کو تعلیم سے روکا جاتاہے ۔ خواتین کی جبری شادی سمیت دیگر بہت سے مسائل ہیں حکمرانوں کو اس کی طرف توجہ دینی چاہیے ، یہی ہماری عورتوں کے اصل مسائل ہے ، انہوں نے کہاکہ حکومت پنجاب نے علماء کے تحفظات کو دور کرنے کا اعلان کیا ہے اور کمیٹی بنائی یہ صرف وقت گزاری کے سواء کچھ بھی نہیں اس قسم کے اعلانات کئی مرتبہ ہوئے مگر ان پر کوئی عمل درآمد نہیں ہوا 21ویں آئینی ترمیم میں بھی مدارس اور مذہبی طبقے کو دہشت گردی سے منسلک کیا گیا مذہبی طبقے کو دبانے کیلئے آئینی ترمیم لانے کی بات کی گئی مگر وہ ترمیم آج تک نہیں کی گئی سب خاموش ہیں ،انہوں نے کہاکہ 3 اپریل کو لاہور میں عظیم الشان استحکام مدارس وپاکستان کے عنوان سے عالمی اجتماع کا انعقاد کیاجائے گا جس میں ملک بھر سے جید علماء کرام ، طلبہ کرام سمیت دیگر شعبہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے شرکت کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ عرصہ دراز سے اسلام اور اس کے مراکز کو ہدف بنالیاگیاہے ،عالمی سطحی پر اسلام کے خلاف منفی پروپیگنڈہ جاری ہے ، انتہاء پسندی اور تشدد کے ہر واقعے کو مدارس سے جوڑنے کی ناکام کوشش کی جاتی ہے ،اسلام امن ،پیار ،محبت اور انسانیت کا دین ہے اور مدارس میں یہی دین پڑھایا جاتاہے ،اسلام اورمدرسے کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ، عالمی طاقتوں کو چاہیے کہ وہ اسلام فوبیا سے بھی نکلے اور ملکی عالمی قوتوں کو چاہیے کہ وہ مدارس فوبیا سے بھی نکلے ۔ انہوں نے کہاکہ قومی ایکشن پلان کی آڑ میں دینی مدارس کے طلبہ اور علماء کو تنگ کیاجارہاہے،نیشنل ایکشن پلان کے تحت ملک طول عرض کے ہر مدرسہ کو پولیس ، ایجنسیاں اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے چھان بین کی ہے ، الحمد اللہ نیشنل ایکشن پلان کی بھٹی سے مدارس صاف ہوکر نکلے ہیں کسی بھی دینی مدرسے کوئی دہشت گرد یا ٹارگٹ کلر نہیں نکلا اور نہ ہی کوئی اسلحہ برآمد ہوا ہے انہوں نے کہاکہ اسلام کے پیغام امن کو عام کرنے اور مدارس کے لگائے جانے والے سوالات اعتراضات کی حقائق سے پردہ اٹھانے کیلئے لاہورمیں عظیم الشان اجتماع کا انعقاد کیا گیا ہے۔
اجتماع میں تمام مدارس کے سربراہ ، اساتذہ اکرام ، بڑے طلبہ ، صنعتکار ،سیاستدان ، وکلاء صحافی ، پروفیسرز تمام شبعہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بڑی تعداد میں شرکت کریں گے ، یہ اجتماع امت مسلمہ کا اتحاد اور دینی مدارس کی خدمات کے حوالے سے سنگ میل ثابت ہوگا ، ہم اجتماع میں پاکستان میں امن کے حوالے سے ایک لائحہ عمل دیں گے، مدارس اور پاکستان لازم وملزوم ہیں پاکستان کے استحکام کی ضمانت مدارس کے استحکام میں ہے ، وہ قوتیں جو مدارس اور پاکستان کو لڑانا چاہتے ہیں اس کانفرنس کے ذریعے بے نقاب کیا جائے گا۔