آثار بتاتے ہیں کہ دیارِ یار سے لوٹ آئے ہو تم

Sorrow

Sorrow

آثار بتاتے ہیں کہ دیارِ یار سے لوٹ آئے ہو تم
مگر کیا ہوا۔۔؟کیا بات ہے۔۔؟ کیوں خاموش ہو تم
غم دوراںو غم جاناں کے عادی ہیں اب نہ لو امتحان تم
نظروں سے نظریں ملائو اور ہر بات مجھے بتائو تم
پردہ بھی ایسا کیا پردہ کہ پردہ ہی بنا گئے ہو تم
پردہ جو ہم نے کیا تو پھر لپٹ کر رو گئے تم
نہ دور جائو ہم سے اتنا کہ نہ مل سکیں ہم J.D
ڈھونڈتے پھرو گئے، مگر نہ پا سکو گئے ہمیں تم

اصول و اسلوب ِ زندگی (حصہ سوئم۔شاعری)
محمد جواد خان J.D ، حویلیاں