پیانگ یانگ (جیوڈیسک) اوٹو وارمبائر نامی اس طالبعلم نے جنوری میں شمالی کوریا کے دورے کے دوران ایک ہوٹل سے پروپیگینڈا کے لیے استعمال ہونے والا سائن بورڈ چوری کرنے کی کوشش کی تھی۔
حراست میں لیے جانے کے بعد انھیں ٹی وی پر پیش کیا گیا تھا جہاں انھوں نے اعتراف کیا تھا کہ ایک چرچ گروپ نے انھیں دورہ شمالی کوریا سے کوئی نشانی لانے کے لیے کہا تھا۔ اوٹو نے فروری کے آخر میں ایک پریس کانفرنس میں سائن بورڈ کی چوری کو زندگی کی سب سے بڑی غلطی قرار دیا تھا۔
شمالی کوریا کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے تاحال اوٹو وارمبائر کی سزا کے بارے میں کچھ نہیں کہا تاہم چینی خبر رساں ایجنسی شنہوا کے مطابق یہ سزا شمالی کوریا کی سپریم کورٹ نے سنائی ہے۔ 21 سالہ ورامبائر کو رواں برس دو جنوری کو اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جو وہ شمالی کوریا سے واپس امریکہ جا رہے تھے۔
ان پر ملک دشمن اقدامات کا الزام لگایا گیا تھا۔ شمالی کوریا بسا اوقات غیر ملکیوں کو قید کر کے اسے اپنے حریفوں پر دباؤ ڈالنے کے لیے بھی بطور حربہ استعمال کرتا رہا ہے۔