اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق صدر پرویز مشرف کو آخر کار بیرون ملک علاج کے لئے پروانہ مل گیا۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالے جانے کیخلاف حکومتی اپیل پر سماعت کی۔
سپریم کورٹ نے حکومتی اپیل خارج کرتے ہوئے مختصر فیصلہ سُناتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دیدی اور سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا۔
سپریم کورٹ نے کہا حکومت اور خصوصی عدالت پرویز مشرف کی نقل و حرکت کے حوالے سے فیصلہ کرنے میں بااختیار ہیں۔ عدالتی فیصلہ ان کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنے گا۔
اس سے پہلے سماعت کے دوران چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا حکومت پرویز مشرف کے بیرون ملک روانگی کے معاملے پر خود کچھ نہیں کرنا چاہتی بلکہ یہ ملبہ عدالت پر ڈالنا چاہتی ہے۔
پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں دینی تو حکومت قانونی حکم جاری کرے۔