خیرپور ناتھن شاہ : خیرپور ناتھن شاہ میں ایس پی ایل اے کی جانب سے مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرا کیا گیا۔احتجاجی مظاہرے میں خیرپور ناتھن شاہ ، میہڑ، دادو ، جوہی اور دیگر شہروں کے اساتذہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
اس موقعے پر سندھ پروفیسرز لیکچرز ایسوسےئیشن کے رہنما پروفیسر شاہ جہان پنہور، پروفیسر امتیاز علی سولنگی، پروفیسر عبدالکریم سمیجو، پروفیسرنثار احمد بھٹو، پروفیسرمحمد جمن جمالی، پروفیسر شاہ پسند چانڈیو، پروفیسر عبدالصبور گاڈہی، پروفیسر مہر علی سومرو، پروفیسر زاہد علی کھونہارو، پروفیسر ایاز حسین لاکھیر، پروفیسر ریاض احمد سیال، پروفیسر سید مقصود علی شاہ اور دیگر نے بتایا کہ سیکریٹری تعلیم سندھ فضل اللہ پیچوہو نے ہزاروں وعدے کیے لیکن تاحال کسی ایک بہی وعدے پر عمل نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ اب ہم ان کے جھوٹے وعدوں سے تنگ آچکے ہیں۔ایس پی ایل اے گذشتہ کئی سالوں سے سیکریٹری تعلیم سندھ کی زیادتیوں کا شکار ہے۔ اور اداروں میں غیر قانونی تبدیلیاں ہوتی رہی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ استاد اور صحافی علم اور قلم کے ذریعے سماج کو علم کی روشنی کے ساتھ ساتھ معاشرے میں شعور پیدا کرتا ہے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ مشترکہ جدوجہد کے ذریعے ملازمین کے حقوق کے لیے آواز بلند کی جاسکتی ہے۔
ایس پی ایل اے کے رہنماؤں نے مزید کہا کہ 17 سے 18 ویں گریڈ کے 1852 پروموشنز اور 18 سے 19 ویں گریڈ کے 400 پرموشنز اور جب کہ 19 اور 20 گریڈ کے 71 پرموشنز التوا کے شکار ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ 10 سالوں سے 20 فیصد تک کی تقرریاں سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے تاحال نہ ہوسکی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے جائز مطالبات نہ مانے گئے تو ہمارا یے پرامن احتجاج جنگ میں بدل جائے گا اور 30 مارچ کے روز ہاتھوں میں پاکستانی پرچم لیے ہمارے قدم سی ایم ہاؤس کی طرف بڑہینگے۔