اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ نواز شریف اپنے کچھ وزرا سے ڈرتے اور گھبراتے ہیں جب کہ چوہدری نثار تو ان کو بے عزت کرانا چاہتے ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ جس شخص کو غدار قرار دیا گیا،ہم نے اس سے حلف لیا تھا حلف لینے کی وجہ سے ہی ہم نے اس کے خلاف غداری کا مقدمہ درج نہیں کیا ہم 5 سال پرویز مشرف کے خلاف عدالت نہیں گئے تو اب کیوں جاتے ۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ نے نواز شریف کو مشرف پر غداری کا مقدمہ درج کرنے کی اجازت دی تھی اب مشرف کو بیرون ملک بھیجنے کے معاملے سے متعلق پارلیمنٹ سے مشاورت کی جاتی، غداری کا مقدمہ 12 اکتوبر سے شروع ہوتا تو سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری بھی لپیٹ میں آسکتے تھے ۔
خورشید شاہ نے کہا کہ ہمارے ساتھ این آر او کو جوڑا جارہا ہے، ہم نے جو این آر او کیا تھا اس کا فائدہ تمام سیاسی جماعتوں نے اٹھایا ۔ نواز شریف اور ان کے بھائی این آر او کے بغیر وطن واپس نہیں آسکتے تھے یہ پہلی ڈیل نہیں جس مشرف نے نواز شریف کو ڈیل کے ذریعے بیرون ملک بھیجا اسی نے مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی ۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اپنے کچھ وزرا سے ڈرتے اور گھبراتے ہیں اور چوہدری نثار تو ان کو بے عزت کرانا چاہتے ہیں،ہم نے چوہدری نثار کے خلاف تحریک استحاق واپس لینے کا فیصلہ ابھی تک نہیں کیا ۔
پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے پی آئی اے بل کو 3 ہفتوں کے لئے مؤخر کردیا ہے یہ کسی کی ہار یا جیت نہیں پارلیمنٹ اور جمہوری اداروں کی جیت ہے حکومت نے گھٹنے ٹیکے یا نہیں اس پر کوئی بات نہیں کروں گا اور نہ ہی میڈیا اس معاملے پر کوئی بات کرے ۔ ان کا کہنا تھا کہ 7 اپریل کو پارلیمانی کمیٹی اپنی رپورٹ پیش کرے گی جب کہ قومی ائیر لائن کی نجکاری سے متعلق تمام امور کا جائزہ بھی 7 اپریل کو کمیٹی ہی لے گی اور 11 اپریل کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے گا ۔