اسلام آباد (جیوڈیسک) آج 23 مارچ یوم پاکستان کے موقع پر، سبز ہلالی پرچم کے سائے تلے سینوں پر میڈل سجائے، مادر وطن کے دفاع کا عزم لیے، مسلح افواج کے جوان مارچ پاسٹ اور فلائی پاسٹ کریں گے، یوم پاکستان کی پریڈ اپنے اندر ایک پوری تاریخ سموئے ہوئے ہے۔
23مارچ 1956ء کو باقاعدہ طور پر مسلح افواج کی پریڈ شروع ہوئی، جو 1960 ء تک کراچی اور 1964ء سے 1988ء تک راولپنڈی کے ریس کورس گراؤنڈ میں ہوتی رہی،1989ء میں اس وقت کی وزیراعظم محترمہ بینظیربھٹو نے یوم پاکستان پریڈ کو اسلام آباد منتقل کردیا۔
2002ء میں پاک بھارت سرحدی تناؤ، 2003 ء میں عراق پر امریکی حملےاور 2004ء میں سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر جبکہ اکتوبر 2005 ء کے تباہ کن زلزلے کے باعث 2006ء میں یہ پریڈ نہ ہوسکی۔
ملک میں جاری دہشت گردی کے خلاف جنگ اورسیکیورٹی خدشات کے باعث 2008 ء کے بعد بھی 6 سال تک پریڈ نہ ہوسکی، اور پھر2015 ء میں پریڈ کے لیے شکرپڑیاں کے قریب نیا پریڈ گراؤنڈ مختص کردیا گیا۔
اس سال یوم پاکستان پر ہونے والی پریڈ میں فلائی پاسٹ کی قیادت فضائیہ کے سربراہ ایئرچیف مارشل سہیل امان کریں گے، جی او سی اسپیشل سروسز گروپ میجرجنرل پیرا ٹروپرز کے ہمراہ دس ہزار فٹ کی بلندی سے فری فال کا مظاہرہ کریں گے، چین کی طرف سے تحفے میں دیے گئے جنگی ہیلی کاپٹر زی 10 اور ترکی کے تربیتی طیارے ٹی 37 پہلی بار پریڈ کا حصہ بن رہے ہیں، پہلی بار بلوچستان کے فلوٹ پرچین کا جھنڈا بھی لہرایا جا رہا ہے۔
اسٹیلتھ ٹیکنالوجی سے لیس اور ایٹمی وار ہیڈ لےجانے والے میزائل سسٹمز، اسلحہ بردار ڈرون ’’برق‘‘ اور گائیڈڈ میزائل ’’براق‘‘ ایف 16 اور پاک چین اشتراک سے بنا جے ایف 17 تھنڈر پریڈ کا حصہ ہوں گے۔