ڈھاکا (جیوڈیسک) بنگلا دیش میں مقامی حکومتوں کے انتخابات کے لیے پولنگ کے موقع پر ہنگاموں میں کم ازکم 11 افراد ہلاک جب کہ متعدد زخمی ہوگئے۔ملک بھرمیں پولنگ اسٹیشنوں پرپولیس اورحکمراں جماعت کے حامیوں کے درمیان تصادم ہوئے۔ پولیس کے مطابق ملک بھرمیں 6 ہزارمقامی کونسلوں کیلیے پولنگ ہوئی جس کے دوران عوامی لیگ کے ہزاروں حامی کئی جگہوں پربیلٹ باکسز اٹھاکرلے گئے۔ اے ایف پی نے حکام کے حوالے سے بتایا کہ 7افراد سیکیورٹی فورسزکی فائرنگ سے ہلاک ہوئے۔ منگل کوشروع ہونے والے الیکشن4ماہ تک جاری رہیں گے۔ تشدد کے بیشتر واقعات جنوبی ساحلی شہر ماتھابریا میں رونما ہوئے۔
شہرماتھابریامیں ضلعی پولیس چیف ولیدحسین نے بتایاکہ حکمراںجماعت عوامی لیگ کے ہزاروں حامیوں نے قانون نافذکرنے والے اداروں کے اہلکاروں پر لاٹھیوں اور پتھروں سے حملہ کیا، پولیس اوربارڈرگارڈزکے اہلکاربیلٹ باکسز ہیڈ کوارٹرزلے جا رہے تھے کہ عوامی لیگ کے کارکنوںنے حملہ کردیا اور بیلٹ باکس چھین لیے جس پرمجسٹریٹ نے مظاہرین پرگولی چلانے کاحکم دیا اورپولیس نے فائرنگ کی، شہرکے علاقہ فیروزپورمیں فائرنگ کے اس واقعہ میں5 افراد ہلاک اور 5 زخمی ہوئے، ہلاک ہونے والے تمام افرادکا تعلق عوامی لیگ سے بتایاگیاہے۔ ساحلی قصبے سبرنگ میں بھی عوامی لیگ کے2 حامی بیلٹ باکس چھیننے کی کوشش میں پولیس کی فائرنگ سے مارے گئے۔ ملک کے دیگرحصوں میں پرتشدد واقعات میں 4 افراد ہلاک ہوئے۔
دوسری جانب حکمراں جماعت عوامی لیگ نے پہلے مرحلے کی دوتہائی نشستیں جیت لی ہیں جب کہ اپوزیشن بنگلا دیش نیشنلسٹ پارٹی نے الیکشن میں دھاندلی کا الزام عائدکیاہے۔ حکام کاکہناہے کہ60 پولنگ اسٹیشنوں پرانتخابات کومشکوک قراردیا گیاہے مگر الیکشن کمیشن کاکہناہے کہ بڑے پیمانے پرووٹنگ کاعمل شفاف ہواہے۔ بنگلا دیش کے چیف الیکشن کمشنر کاظررقیب الدین احمدنے کہاکہ بعض جگہوں پربے قاعدگی اور تشددکے کچھ واقعات ہوئے ہیں، ایسابدقسمتی سے ہواہے۔