اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی اسمبلی اجلاس کے دوران ملک کی بڑی آئل کمپنیوں کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات میں ملاوٹ کا انکشاف ہوا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں برسلز دھماکوں میں ہلاک ہونے والوں کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ قومی اسمبلی اجلاس کے دوران ملک میں جلد مردم شماری کرانے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی، اس کے علاوہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لئے سروے کرانے کی قرارداد بھی منظور کر لی گئی۔
وقفہ سوالات کے دوران وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے بڑی آئل کمپنیوں کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات میں ملاوٹ کا انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ 15-2014 کے دوران پٹرولیم مصنوعات میں ملاوٹ پر 4 کمپنیوں پر جرمانے عائد کئے گئے، ہیسکو آئل کمپنی کو 20 لاکھ، پاکستان آئل ریفائنری کو 10 لاکھ روپے، بائیکو آئل کپمنی کو 5 لاکھ روپے اور پی ایس او کو ایک لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا۔
اس کے علاوہ وزیر پٹرولیم نے 15-2013 کے دوران ملک بھر سے گیس چوری کی تحریری تفصیلات بھی قومی اسمبلی میں جمع کرائیں جن کے مطابق گزشتہ 3 سالوں میں ملک بھر سے ایک کھرب 7 ارب مکعب فٹ گیس چوری کی گئی۔ وزیر پٹرولیم کی جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ 44 ارب 97 کروڑ مکعب فٹ گیس خیبر پختونخوا میں چوری ہوئی جب کہ دوسرے نمبر پر پنجاب ہے جہاں 32 ارب 71 کروڑ مکعب فٹ گیس چوری ہوئی۔ سندھ میں 28 ارب 21 کروڑ مکعب فٹ جب کہ بلوچستان میں ایک ارب 17 کروڑ مکعب فٹ گیس چوری ہوئی۔