ٹیکسلا (ڈاکٹر سید صابر علی )ممبر پنجاب اسمبلی محمد صدیق خان نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت اوروزیر داخلہ اداروں کی تباہی کے ذمہ دار ہیں، پولیس اور پٹواری کلچر کے فروغ سے کرپشن انتہا کو پہنچ چکی ہے، عام آدمی کو انصاف نہیں مل سکتا، تمام اداروں کے افسران حکومت کی بی ٹیم بن چکے ہیں، اسٹیٹ نے انہیں جو ذمہ داریاں دی ہے وہ اپنے فرائض سر انجام دینے کی بجائے ایک مخصوص طبقے کو خوش کرنے میں مصروف عمل ہیں، ایک جانب حکمرانوں نے ملکی معیشت کو تباہ کر دیا تو دوسری جانب حاکم اور محکوم میں فاصلے بڑھا دئیے گئے، جس معاشرے میں عدم استحکام کی فضا پیدا ہو جائے وہاں خونی انقلاب آیا کرتے ہیں، پسند اور ناپسند کی سیاست اور اداروں میں بے جا مداخلت سے ادارے کمزور ہو گئے ہیں افسران میں قومی سوچ کا فقدان پیدا ہو گیا ہے،جو لوگ ایک جانب دیانتداری کی بات کرتے ہیں اور دوسری جانب جھوٹ انکے قول فعل سے واضح ہے وہ کبھی عوام کے مخلص نہیں ہو سکتے ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا ،۔
صدیق خان نے کہا کہ آج کے حکمران سیاست اور ملکی معیشت پر قابض ہونا چاہتے ہیں، 2013میں جعلی مینڈیٹ سے معرض وجود میں آنے والی حکومت نے عوام کا اسقدر استحصال کیا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں اسکی مثال نہیں ملتی،انھیں نوشتہ دیوار پڑھ لینا چاہئیے،یہ ملک کسی کی ذاتی جاگیر نہیں یہ ملک ہمارے آبائو اجداد کی عظیم قربانیوں سے حاصل ہوا لیکن موجودہ کرپٹ حکمرانوں نے جہاں ملک کی معیشت کو تباہ کیا وہاں دوسری جانب تعمیروترقی کے نام پر لوٹ مار کا بازار گرم کیا گیا، عوامی حقوق پر ڈاکہ ڈال کر من پسند افراد کو نوازنے کے لئے کرپشن کو فروغ دیا گیا،میٹرو اور نیلی پیلی ٹرینیں چلا کر نہ صرف تعلیم کا بجٹ آدھا کر دیا گیا بلکہ صحت کے لئے مختص رقم بھی پچاس فیصد اورنج ٹرین میں جھونک دی گئی، ہسپتالوں میں ادویات کی عدم دستیابی پر مریض در بدرکی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں وزیر اعلیٰ پنجاب صرف لاہور کے اندر مخصوص علاقوں پر رقم خرچ کر رہے ہیں، آج عام آدی کے لئے انصاف ناپید ہو چکا ہے مگر شاید حکمران یہ بات بھول گئے کہ انکا یوم حساب بھی قریب ہے۔