اسلام آباد (جیوڈیسک) مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے فوری طور پر مردم شماری کرانے کا مطالبہ کردیا۔
انہوں نے فلڈپروٹیکشن منصوبے میں کالاباغ ڈیم کو شامل کرنے پر بھی اعتراض کیا جس کی وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا نے حمایت کی۔وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ مردم شماری اسی سال کرائیں گے ۔
مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں مردم شماری پربحث کی باری آئی تو وزیر اعلیٰ سندھ نے اسے مؤخر کرنے کی مخالفت کر دی، کہا وسائل منصفانہ طورپرتقسیم کرناہیں تومردم شماری فوری کراناہوگی۔
وزیرا عظم نواز شریف نے انہیں آگاہ کیا کہ آرمی چیف بتا چکے ہیں کہ مسلح افواج آپریشن ضرب عضب میں مصروف ہیں، مردم شماری کے لیے فوری طور پر جوان دستیاب نہیں۔
اس پروزیراعلیٰ سندھ کہنے لگے مردم شماری مؤخر کرنی ہے تو اس کےانعقاد کی تاریخ اورمہینہ بتائیں، تاہم وزیراعظم نے کہاکہ مردم شماری اس سال کرادی جائےگی ۔
دوران اجلاس اس وقت ماحول کشیدہ ہوگیاجب ماہرین نے سیلاب سے تحفظ سے متعلق منصوبہ پیش کیا تواس میں کالا باغ ڈیم بھی شامل تھا، و زیر اعلیٰ سندھ نے سخت مخالفت کی اورکہا بیوروکریسی صرف پنجاب کے مفادات کا تحفظ کرتی ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے بھی وزیر اعلیٰ سندھ کے مؤقف کی حمایت کی۔ اجلاس کےدوران صوبوں نے 1991ءکے پانی کی تقسیم کے معاہدے پر عمل درآمد پر تحفظات ظاہر کرتےہوئے معاہدے پرعمل درآمد کرنےکامطالبہ کیا۔