اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ معاشی اہداف کے حصول کے لئے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے عفریت سے نمٹنا ہو گا۔
اسلام آباد میں پاک ایران مشترکہ بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان گہرے دوستانہ تعلقات قائم ہیں۔
دونوں ممالک کے درمیان گہرے تعلقات باہمی احترام، مذہب اور ثقافت پر مبنی ہیں، ایران کے ساتھ برادرانہ تعلق کو شراکت داری میں بدلنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ توانائی بحران کی وجہ سے سالانہ شرح نمو میں 2 فیصد کمی کا سامنا ہے، دونوں ممالک 5 سال میں تجارت سے بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں، ایران کے ساتھ تجارت کے حجم کو 5 ارب ڈالر تک پہنچانے کا ہدف ہے۔
وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ معاشی اہداف کے حصول کیلئے دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نمٹنا ہوگا اور موجودہ حکومت دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے اقدامات کر رہی ہے، معاشی انقلاب سے پاکستان ہی نہیں بلکہ پورا خطہ خوشحال ہوسکتا ہے، حکومت علاقائی تعاون کے فروغ میں خصوصی توجہ دے رہی ہے۔
ایران کے صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ شاندار استقبال اور مہمان نوازی پر پر پاکستانی حکومت کا شکر گزار ہوں، ایران، پاکستان اور اس کی عوام کو اہمیت دیتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کی سلامتی اور ترقی ایک دوسرے سے منسلک ہے، پاکستان کی ترقی ایران کی ترقی اور پاکستان کی سلامتی ایران کی سلامتی ہے۔
حسن روحانی کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ممالک میں اقتصادی استحکام بہت ضروری ہے اور سیاسی اور ثقافتی روابط کو فروغ دے کر معاشی استحکام حاصل کیا جا سکتا ہے، ترقی اور خوشحالی کے لئے نوجوان نسل کو بہترین مستقبل فراہم کرنے کے لیے دونوں ممالک کو آپس میں تعاون بڑھانا ہو گا۔
انھوں نے کہا کہ ایران، پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ انجینئرنگ کے شعبے میں بھی مدد فراہم کر سکتا ہے، اس کے علاوہ دونوں ممالک تعلیم کے شعبے میں بھی تعاون بڑھا سکتے ہیں۔