ممبئی (جیوڈیسک) پاکستانی اداراکار فواد خان کہتے ہیں کہ وہ اپنے کیرئیر کرداروں کے حوالے سے زیادہ سے زیادہ تجربات کرنا چاہتے ہیں۔
بھارتی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں فواد خان نے کہا کہ جب بھارتی ٹی وی چینل نے ان کے ڈرامے ’’ زندگی گلزار ہے‘‘ کو نشر کیا تو اس پر انہیں کئی خدشات تھے، وہ سمجھتے تھے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کی وجہ سے بھارتی ناظرین انہیں قبول نہ کریں ، اس کے علاوہ بھارتی فلم اور ٹی وی انڈسٹری کے اپنے اسٹار ہیں جنہیں کافی مقبولیت حاصل ہے۔ انہیں اس بات کا یقین نہیں تھا کہ وہ بھارتی انڈسٹری میں اپنی جگہ بنا پائیں گے لیکن بھارتی شاعقین کی جانب سے ان کی تعریف بہت حیران کن تھی۔
فواد خان نے کہا کہ جب وہ 17 برس کے تھے تو انہوں نے ایک اسٹیج ڈرامے میں پرفارم کیا تھا، اس ڈرامے کے ڈائریکٹر حقیقت میں ٹی وی ڈراموں کی ہدایت کاری کرتے تھے، وہ اسٹیج میں کام کرنے کے بعد اسے ایک تجربہ خیال کرکے بھول بھال گئے لیکن اس ڈائریکٹر نے 2 سال بعد انہیں ایک ٹی وی ڈرامے میں کام کرنے کی پیشکش کی اور ایک قسط کے 3 ہزار روپے دینے کا وعدہ کیا۔ اس کی پیشکشک کے ساتھ ہی وہ سوچنے لگے کہ اس طرح وہ ایک ماہ میں 12 ہزار روپے کمالیں گے۔ یہ سوچ کر وہ اپنے آپ کو بادشاہ سمجھنے لگے۔ وہ کالج میں دوستوں سے ادھار لے کر واپس نہ لوٹانے کے لیے بدنام تھے۔ وہ اپنے دوستوں سے پیسے جلد واپس کرنے کی یقین دہانی ادھارلیتے اور واپس نہ کرتے۔
پاکستانی اداکار کا کہنا تھا کہ انہی یونیورسٹی جانا اچھا نہیں لگتا تھا اور اداکاری وہاں نا جانے کے لئے اچھا بہانہ تھا۔ تعلیم ان کے لیے اہمیت کھوبیٹھی تھی کیونکہ وہ ایک لڑکی کی محبت میں گرفتار تھے اور اب وہ لڑکی ان کی بیوی ہے۔ انہوں نے جب ٹی وی میں اداکاری کی تو وہ یہ سمجھتے تھے کہ پاکستان میں اب کوئی ٹی وی نہیں دیکھتا۔
جب وہ فلم ’’خدا کے لیے‘‘ میں شامل کیے گئے تو انہوں نے سوچا کہ اس سے ان کے لیے پاکستان کی فلم انڈسٹری میں راہیں کھلیں گی لیکن ایسا نہ ہوسکا۔ جس پر انیہوں نے سوچا کہ وہ اپنے فن میں نکھار کے لیے پھر سے ٹی وی سیریلز میں اداکاری کریں، اس دوران ان کے ڈراموں کو عوام کی جان سے کاصی پزیرائی ملنے لگی تو انہوں نے ٹی وی کی دنیا میں مکمل طور پر داخل ہونے کا فیصلہ کیا، انہوں نے اپنے ٹی وی ڈراموں میں منفرد کردار ادا کیے اور اب بالی فلم میں بھی انہوں نے نیا تجربہ کیا ہے وہ کرداروں اور انداز کے لحاظ سے مزید تجربات کرانا چاہتے ہیں۔