وڈھ (خان محمد صابر مینگل) بلوچستان نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام آر ایچ سی وڈھ میں سماجی تنظیم دردوارا ور دارالصحت کی جانب سے لگائے گئے فری میڈی کیمپ کے پہلے روز ڈاکٹروں کی او پی ڈی ریکارڈ کے مطابق شام تک خواتین، مرد اور بچوں سمیت نو ہزار سے زائد افراد کی میڈیکل چیک اپ کی گئی اور معمولی نوعیت کے کیس کے مریضوں کو فوری طور پر دوائی دیکر فارغ کیا جاتا تھا جبکہ بڑے کیسز کو کراچی کے لئے ریفر کیا جاتا تھا ان مریضوں کو کیمپ کے خاتمہ کے بعد سردار اختر جان مینگل کے ہدایت کے مطابق مزید علاج کیلئے کراچی لے جایا جائیگا۔
پارٹی کی جانب سے درجنوں امدادی رضاکار ٹیمیں تشکیل دی گئی تھی ،کیمپ میں گورنمنٹ بوائز ہائی سکول وڈھ کے 30 طالب علموں پر مشتمل بوائے اسکائوٹس دستہ نمایاں طور پرسرگرم تھے۔ جن کو گورنمنٹ ہائی سکول کے سینئر اساتذہ شمس الحق مینگل اور محمدرمضان لیڈکررہے تھے۔ سردار اخترجان مینگل کے اپنے صاحبزادے گورگین مینگل بھی صبح سے شام تک مسلسل کھڑے ہوکر لوگوں کی نگرانی کررہے تھے ،کیمپ میں بلوچستان کے مختلف علاقوں نوشکی، قلات ، خضدار، خاران، مستونگ، سوراب، کرخ،اورناچ، بیلہ اور نال سمیت دیگر علاقوں سے لوگ آئے تھے۔
اسسٹنٹ کمشنر وڈھ عبدالقدوس اچکزئی ، رسالدار نوراللہ مینگل پولیس ایچ او اپنے فورسز کے ہمراہ بھی ہسپتال میں موجود تھے ۔ ہسپتال کے مرکزی گیٹ پر واک تھرو گیٹ لگایا تھاتمام مریضوں اور عام لوگوں بھی اس واک تھرو گیٹ کے ذریعے مکمل اسکیننگ کے بعد اندار جانے کی اجازت دی جارہی تھی پرات گئے تک کیمپ جاری تھا۔