تحریر: ع. م .بدر سرحدی ٢٣مارچ بیلجئیم کے دار الحکومت برسلز میں قیات گزر گئی ٣٧ ،ہلاک ٢٠٠ ،زخمی مغرب لرز اُٹھا ،دو خود کش حملہ آوروں کی شناخت کر لی گئی اور انہیں خطوط پر اُن مفرور بھائیوں کی تلاش جاری ہے ،عجیب خبر ہے یعنی دو خود کش حملے ہوئے اور پھر دھماکے بھی اور وہ دونوں بھائی مفرور ہیں،خبر یہ بھی ہے کے دہشت گرد داعش نے زمہ داری قبول کر لی ہے ،اگر تو داعش براہ راست ملوث ہو سکتی ہے تو پھر سیکیورٹی انتہائی ناقص کہہی جا سکتی ،مگر اُن دونو بھائیوں کو تفصیلات پہنچائی گئی کہ کیا اور کیسے کرنا ہے اور دونوں نے جو وہاں کہ مکمل رہائشی اور صاف زہن کے مالک بھی ہوں مگر بیلجینئین حکومت نے انہیں وہ محبت دی اور کھلے بازؤں سے گلے لگایا یقینن انہیں یہ محبت اور آ زادی تو اپنے ملک یا اپنے کیسی اور مسلم ملک میں بھی نہیں مل سکتی تھی ،بیشک وہ وہاں کسی کلب کے ممبر بھی ہوں جہاں وہ نیم عریاں رقص بھی کرتے ہوں، مگر پھر مسلمان اور اندرسے وہی دہشت گرد برآمد ہوأ،اور یہ تباہی ایک دن کا کام نہیں اس کی تیاری میں کئی دن لگے ہوں گے تمام قسم بارودی سامان جمع کیا اخود خجیکٹس تیار کیں دھاماکہ خیز ماد سے سے بم تیار کئے اور پھر ایسے دو معصوم تلاش کرنے میں کئی دن لگے ہوں گے اور دہ خود کش بمبار کو خصوصی تربیت دی گئی کہ کب اور کہاں خود کو کیسے اُڑاناہے کہ جنت میں حوریں تمہارے استقبال کے پھولوں کے ہار لئے کھڑی ہوںگی کہیں دیر نہ ہو جائے ۔
،اب کہ مفرور بھائیوں نے خود کش حملے کئے عجیب بے تکا استدلال نظر آتا ہے یہ بھی خبر ہے کہ حملوں سے قبل دونوں بھائیوں کے ساتھ ایک تیسرے شخص کو بھی دیکھا ہے ،داعش کا پر چم اور البکرادی کا تحریری بیان بھی کچرے کی ٹوکری سے ملا ہے ،برسلز کے مشتبہ ملزم کو گرفتا کر لیا گیا ہے ، بیلجینئین بڑے علےٰ دماغ ہیں جو تحیقیق و تفتیش میں مصروف ہیں مگر یہ سب حقائق سے پرے ،میڈیا میں آنے والی ہر خبر ایک دوسرے کی ضد ہے ….،یہاں اہم سوال یہ ہے کہ ان دونوں بھائیوں کو باہر دسے صرف پیغام یا ہدایت ملی ہر قسم کا بارودی سامان وہ برسلز ہی میں سے ملا کیسے ملا کہاں سے اس کی تلاش ضروری پھر حقیقت سے پردہ اُٹھ سکتا ہے ورنہ،مبصرین بڑے دکھی انداز میں کہہ رہے ہیں کے اب مسلمانوں کے لئے بہت مشکلات ہونگی ،۔
Donald trump
برسلز کے اس اندوہ ناک واقع سے ثابت ہوأ ہے کے مسلمان سے جتنا بھی پیار کیا جائے محبت کی جائے یہ کبھی قابل بھروسہ نہیں ہو سکتا اور میں ،سمجھتا ہوں جو کل تک ریپبلکن پارٹی کے صداراتی امیدوار ڈونلڈ ٹڑمپ ایک مخبوط الحواس شخص ہے ، گزشتہ منگل کے روز اپنے موقف کو دوہرایا کہ وہ امریکا میں مسلمانوں کی آمد پر پابندی لگا دیں گے اکثر دانشور انسادوست اُسے مخبوطالحواس سمجھتے،مگر ریاست اریزونا میںکامیابی سے ٹرمپ کو ٥٨،مندوبین کی حمائت ملی ریپبلیکن پارٹی کے راہنما اور مد مقابل امیدواروں کی کوشش ہے کہ اُسے روکا جا سکے مگر اُس کی جیت کا سلسلہ جاری ہے ،برسلز کے اندوہناک واقع نے جہاںمغربی دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے وہاں عوام میں میں بھی مسلمانوں کے خلاف نفرت کو تقویت ملی ہے کیونکہ پوری مغربی دنیا میں اس واقع سے مسلمانوں کے خلاف شدید نفرت ابھری ہے ،اور اب شام سے نکلنے والے مہاجروں کو کوئی کھلے بازؤں میں قبول نہیں کرے گا ،بیلجیئین حکام ،کن خطوظ پر تفتیش و تحقیق کر ہے ہیں، یہ اُن کی صوابدید ہے پھر انہی دونو ں بھائیوں کو جنہیںبرسلز دھماکو کا زمہ دار قرار دیا ہے اُن میں سب کچھ موجود ہے کہیں اور نہیں ،داعش براہ راست کہیں نہیں پہنچ رہی ،پیرس ہو یا ترکی ،یا اب برسلزوہیں سے افرادی قوت تیار کی جاتی ہیں …..
پھر وہی کچھ ہوتا ہے جو برسلزمیں ہوأداعش تنظیم کا انتہائی خطرناک ایجنڈا ہے بلکہ دنیا میں پھلی تمام ایسی جہادی تنظیموں کا یہی ایجنڈا ہے کہ پوری دنیامیں اسلام کی بالادستی قائم کی جائے ، کہ صرف اسلام ہی کو حق حکرانی حاصل ہے اور دیکھا جائے تو اس تنظیم کا نیٹ ورک کہ اس کے پس پردہ کوئی بڑی قوت ہے جو اسے چلا رہی ہے…ہمارے بعض، مبصرین ،اورتجزیہ کاراِن تنظیموں کی سرپرستی کا تمام الزام پورے وثوق سے مغرب کو ہی دے رہے ہیں اور اِ س میں کہیں صداقت بھی ہو سکتی ہے ،یہاں یہ بھی اہم سوال ہے کہ ایسا کیوں ؟ سعودی عریبہ،یا جزیرةالعرب میں جسکی خاک ہر مسلمان کے لئے آنکھوں کی ٹھنڈک مگر وہا ں کسی عجمی کو خواہ وہ کوئی بھی کچھ بھی تمام زندگی عربی شہریت نہیں مل سکتی ،مگر یہ مغرب والوں نے ہر ایک لئے باہیں کھلی رکھی ہیں ….جس کا نتہجہ وہ بھگتے گیں تب بہت سارا پانی گزر چکا ہو،حافظ تقی الدین نے ”پاکستان کی سیاسی جماعتیں اور تحریکیں ..”کے عنوان سے ایک معرقع کتا ب سپرد قلم کی وہ ،کتاب صفحہ ٥٨ پر لکھتے ہیں ”حضور ۖ اعلان نبوت کے بعد مدینہ شریف چلے آئے تو یہاں بنی اسرائیل کے ساتھ مل جل کر رہنے کا مشہور معاہدہ کیا جسے میثاق مدینہ کہا گیا ….
Mecca
مکہ سے ہجرت کے چھٹے سال تک تمام بنی اسرائیل کو مدینہ سے نکال دیا گیا تھا اور خیبر بھی فتح ہو چکا تھا ،حضور ۖ اسلام کے فرمان کے مطابق یہود و نصار یٰ کو جزیرة العرب سے خارجکر دیاجائے ….”ایسے اور واقعات بھی تاریخ میں ملتے کہ آج تک جزیرة العرب ،اِن غیر مسلوں سے پاک ہے بلکہ غیرعرب کو عربی شہریت نہیں مل سکتی، یہ میثاق حضورۖ کی سیاسی بصیرت کا شاہکار تھا…اور صدیوں سے جزیرةالعرب پرسکون چلا آرہا ہے، فرقہ واریت الگ بات ہے، یہ داعش جیسی تنظیمیں دنیا کی تباہی کا باعث ہوںگی ….. فوج نے ضرب عضب کے تحت کار وائی شروع کی، سہولت کاروں نے ، دشت گردوں کو کہا کہ وزیرستان سے نکل جاؤ،اور ان کی بڑی تعداد نکل کر پورے ملک میں سہولتکاروں کی آستینوں میں چھپ گئی جہاں سے ان کی تلاش مشکل ہی ناممکن نظر آتی ہے؟ پاکستان ان کی ہٹ لسٹ پر اسے ہر قیمت پر فتح کرنا ہے ، فوج انہیں وزیرستان میں ختم کررہی جہاں کچھ بھی نہی ،اگر فوج اسی طرح وقت گراتی رہی تو کچھ حاصل نہیں ہوگا راحیل شریف اپنا وقت پورا کر جائیں گے اور دہشت گردی کا ناسور.. اگر توملک کو پاک کرنا ہے تو سہولت کاروں کو پوری طاقت سے کچل دیا جائے کہ وہ بھی ایک طاقت ہے۔
جو….، ٢٧،مارچ شام سات بجے کے قریب لاہور کے گلشن اقبال پارک میں خود کش حملہ میں ٧٠ ،ہلاک اور ٣٠٠،سے زیادہ زخمی ہوئے رات گیارہ بجے تک مرنے والے اور ز خمیوں کو نکالا جا تارہا ،اور اسی وقت دوسری طرف اسلام آباد میں تمام دینی جماعتیںحکومت کے خلاف ریڈ زون میں داخل ہو رہی تھی ،ایسا محسوس ہو رہا تھا جیسے لاہور کا خود کش حملہ اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے ورنہ اس المناک سانحہ کے بعد اظہار ہمدردی کیاپنا پروگرام ملتوی کر دیتے مگرنہی…. ، پاکستان کے بدترین دشمن مودی نے اسی لمحے وزیر آعظم میاں نواز شریف کو فون کر کے اس دھماکہ پر دکھ اور افسوس کا اظہار ….. اسی لمحے دوسرے دشمن امریکا کی بھی ایسا پیغام تھا مگر ریڈ زون میں پھیلی دینی جماعتوں کی طرف کوئی رد عمل … .اب فوج مخمصے میں ہے ملک میں پھیلے سہولت کاروں تک رسائی ممکن دکھائی نہیں دیتی ، ضربِ عضب شروع ہونے کے بعد اہم مقامات پر حملے جاری رہے اور دہشت گرد جب چاہیں جہاں چاہیں کاروائی کرنے میںآزاد ہیں ، اگر فوج مصلحت کا شکار رہی تو ملک کا پہلے سے زیادہ خراب ہوگا ، جناب جنرل راحیل شریف مصلحت کے خول سے باہر آئیں سہولت کاروں کے خلاف شدت سے کاروائی کریں ،کہ وہ بھی ایک طاقتور گروپ ہے جس نے دہشت گردوں کو اپنی آستینوں چھپا رکھا ہے جب تک سہولتکاروں کے خلاف کاروائی نہیں ہوتی ملک میں امن ممکن نہیں اور یہ قوم و ملک قرض و فرض ہے بے شک سہولت کا ر بھی طاقتور ہے مگر پوری قوم بھی آپ کے ساتھ کھڑی ہے …… ،