کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہاکہ ملک دشمن قوتیں خفیہ طور پر یکجاں ہوکر ملک وملت کیخلاف کاروائیوں ملوث ہیں ، خود کش حملہ آوروں کا اسلام سے تعلق نہیں صرف اسلام پسندوں کو دہشت گردی سے جوڑ کر اصل دشمن بچانے کی کوشش نہ کی جائے، خدار ا! حکمرانو بہت ہوچکا، بیان بازی اور فوٹو سیشن سے ہٹ کر عملی اقدامات کیے جائیں ،ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے حکمرانوں کو مخلص ہونے کی ضرورت ہے۔
کب تک قوم اپنے پیاروں کی لاشیں اٹھاتی رہے گی، پیر کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری مذمتی بیان رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے لاہور میں خود کش حملہ اور کراچی میں صحافیوں پر تشدد اور حملے کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ملک کی موجودہ صورتحال کے ذمہدار حکمران ہیں جن کی غلط پالیسیوں کے باعث ملک اس وقت مشکلات کا شکار ہے،آخر ہم کب تک دہشت گردی کے واقعات کی مذمت اور دہشت گرد ہماری مرمت کرتے رہیں گے۔
حکمرانوں کو حالات و حقائق کا اداراک کرکے پالیسیز تشکیل دینی ہوں گی،دہشت گردی اور خودکش حملوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ،اسلام پسندوں کو دہشت گردی سے جوڑکر اصل دشمن کو بچانے کی کوشش نہ کی جائے، دہشت گرد اسلام کا نام بدنام کرنا چاہتے ہیں ، انہوں نے کہاکہ پاک چین راہداری منصوبوں کی منظوری کے بعد سے عالمی طور پر پاکستان کیخلاف سازشوں کے جال بچھائے جارہے ہیں ملک دشمن قوتیں خفیہ طور پر یکجاہوکر ملک وملت کے خلاف کاروائیوں میں ملوث ہیں ، لاہور کے واقعے میں بھارتی ہاتھ کو نظرانداز نہیں کیاجاسکتا، کل بھوشن یادیو کی گرفتاری کا ردعمل بھی ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پڑوسی ممالک کو بھی خبر دار کرنے کی ضرورت ہے جن کے ویزوں سے را کے ایجنٹ ملک میں تخریب کاری میں مصروف ہیں ، انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کیخلاف ملکی عوام کی کوئی دو رائے نہیں پوری قوم دہشت گردی کا خاتمہ چاہتی ہے مگر حکمران صرف بیان بازی اورفوٹو سیشن کے ذریعے قوم کو دھوکہ دینے میں مصروف ہیں ،علاوہ ازیں مفتی محمدنعیم نے گزشتہ روز کراچی پریس کلب کے باہر صحافیوں پر تشدد اور حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ صحافیوں پر تشدد اور حملے افسوسناک ہیں اس طرح کے واقعات میں ملوث عناصر کیخلاف کاروائی حکومت کی ذمہ داری ہے صحافی برادری اپنی جانب سے قوم کو سچائی دکھانے کی پوری کوشش کرتی ہے۔