اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر مذہبی جماعت کا دھرنا چوتھے روز بھی جاری ہے ، انتظامیہ اور مذہبی جماعت کے رہنماؤں میں مذاکرات کا تیسرا مرحلہ آج بارہ بجے ہوگا ۔ جڑواں شہروں میں موبائل فون سروس معطل ہے جبکہ میٹرو بس سروس بھی بحال نہیں ہو سکی جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ وفاقی دارالحکومت میں پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے ڈی چوک پر مذہبی جماعت کی جانب سے احتجاجی دھرنا چوتھے روز بھی جاری ہے ۔ ضلعی انتظامیہ اور مذہبی جماعت کے رہنماؤں کے درمیان گزشتہ روز کے مذاکرات بھی بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوئے ، مذاکرات کا تیسرا مرحلہ آج ہوگا ،
دوسری جانب وزیر داخلہ چودھری نثار نے گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ بدھ کو ہر صورت ڈی چوک خالی کرا کر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا ۔ کشیدگی کے باعث اسلام آباد میں مکمل جبکہ راولپنڈی میں جزوی طور پر موبائل سروس معطل ہے ، ریڈ زون کی جانب جانے والے راستے بند ہیں ، ایوان صدر ، وزیر اعظم ہاؤس ، پارلیمنٹ ہاؤس ، سپریم کورٹ سمیت اہم عمارتوں کے باہر فوجی جوان تعینات ہیں ، ڈی چوک کے اطراف پولیس کے تازہ دم دستے بھی تعینات ہیں ، جڑواں شہروں میں میٹروبس سروس بھی بند ہے ۔ اسلام آباد کے داخلی راستوں پر قائم ناکوں پر نفری بڑھا کر چیکنگ سخت کر دی گئی ہے ۔ وزارت داخلہ نے دھرنے میں شرکت کیلئے مزید مظاہرین کو اسلام آباد داخل ہونے سے روکنے کی ہدایت کی ہے ۔