لاہور (جیوڈیسک) اتوار کو لاہور کے گلشن اقبال پارک میں ہونے والے خود کش دھماکے کے بعد ملنے والے ایک شناختی کارڈ کی بنیاد پر یوسف کو مبینہ خود کش بمبار قرار دیا جا رہا تھا اور واقعہ کے بعد مظفر گڑھ کے علاقے فتح سہرانی میں یوسف کے گھر چھاپہ مار کر اسکے 3 بھائیوں سجاد، عبد الستار اور عبد الغفار، کزن محمد شوکت اور چچا محمد اقبال کو گرفتار کیا گیا اور لاہور سے اسکے کزن کیمیکل انجینئر کاشف کو حراست میں لیا گیا تھا اور سی ٹی ڈی نے گرفتار افراد کو 3 روز تک اپنی تحویل میں لئے رکھا جبکہ محمد یوسف کے اہلخانہ کو بھی انکے گھر میں نظر بند کر دیا گیا تھا۔
تاہم اب آئی جی پنجاب کی جانب سے محمد یوسف کو بیگناہ قرار دئیے جانے کے بعد یوسف کے اہلخانہ کی نظر بندی بھی ختم کر دی گئی ہے جبکہ میڈیا پر اہلخانہ کی فریاد نشر ہونے کے بعد یوسف کے بھائیوں اور رشتہ داروں کو بھی رہا کر دیا گیا ہے۔.
رہائی کے بعد یوسف کے رشتہ دار اور بھائی یوسف کی لاش کے حصول کے لئے لاہور روانہ ہو گئے ہیں۔