کوئٹہ (جیوڈیسک) سردار اختر جان مینگل کا کہنا ہے کہ اگر بھارتی را افسر کل بوشن یادیو سے شواہد حاصل ہو چکے ہیں اور اس بات کے پختہ ثبوت موجود ہیں کہ بھارت مداخلت کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے تو پھر کیا روز حشر کا انتظار کیا جائے گا یا بھارت کو انسداد دہشتگردی کی عدالت میں کھڑا کیا جائیگا۔
ان کا کہنا ہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ اب شواہد کی بنیاد پر بھارت سے دو ٹوک الفاظ میں بات کرنا ہو گی۔
مگر یہ سب کچھ موجودہ حکمرانوں کے بس کی بات نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت اپنی دہشتگردی اور ایجنٹس کے ذریعے اقتصادی راہداری منصوبے پر حملہ آور ہو رہا ہے تو مقامی لوگوں کو اعتماد میں نہ لے کر حکمرانوں نے بھی اس منصوبے کو نقصان پہنچانے میں برابر کا حصہ ڈالا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف حکومت نہیں کر رہے بلکہ وہ حکومت کرنے کی تربیت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جس میں وہ ابھی تک کامیاب نہیں ہوئے۔