کراچی: معروف مذہبی اسکالر جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ اپریل فول جھوٹ،دھوکہ، اذیت پہنچانے جیسے کبیرہ گناہوں کا مجموعہ ہے،اس سے اجتناب کیاجائے اور دوسروں کوبھی بچائیں ،جھوٹ اور دھوکہ اور اذیت کا باعث بننے والے مذاق کی اسلام ہر گز اجازت نہیں دیتا، نت نئے حربوں ذریعے مغرب اسلام کے معاشرتی حقوق کو سے ہم سے چھینا چاہتاہے،غیروں کی پیروی کے بجائے دین پر عمل میں ہی معاشرتی اوراخلاقی مسائل کا حل ہے۔
جمعرات کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمدنعیم نے کہاکہ تفریح کے نام پر غیر شرعی رسومات خطرناک روجحان ہے ، اس کے نام سے ہی ظاہر ہے کہ یہ عقلمندوں کا تہوار نہیں بلکہ احمقوں کا تہوار ہے ، اپریل فول مغربی تہذیب کی حقیقت ہے جس میں جھوٹ ،فریب اور اذیب کو تفریح کا ذریعہ سمجھتا ،اسلام ایسی تفریح اور کھیل کی اجازت ہرگز نہیں دیتا جو جھوٹ ، دھوکہ یا کسی کو اذیت پہنچنانے کا ذریعہ بن جائے۔
انہوں نے کہاکہ اس قسم کی رسومات کا رجحان مسلم نوجوانوں میں خطرناک ہے اس سے اجتناب ہر مسلمان کیلئے ضروری ہے ،انہوں نے کہاکہ غیروں کی جانب سے مسلمانوں کو اخلاق حسنہ سے عاری کرنے کیلئے مختلف قسم کی رسومات کوترویج دیاگیا ہے ،انہوں نے کہاکہ غیروں کی پیروی کے بجائے دین پر عمل میں معاشرتی اوراخلاقی ودیگر مسائل کا حل ہے، مغرب کی تقلید کے باعث آج مسلمان معاشرے میں عریانیت ، فحاشی اور دیگر اخلاقی بیماریاں عام ہورہی ہیں ، انہوں نے کہا اپریل فول منانا کفار کے ساتھ مشابہت اختیار کرنا بھی ہے اور اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے مطابق جس نے کسی قوم کی مشابہت اختیار کی وہ انہی میں سے ہے۔
جو لوگ اپریل فول مناتے ہیں اندیشہ ہے کہ ان کا انجام بروز قیامت یہود ونصاری کے ساتھ ہو۔لہذا تمام مسلمانوں کو چاہیے کہ اس قبیح فعل سے خود بھی بچیں اور دوسروں کو بھی بچائیں۔