لاہور (جیوڈیسک) نظام مصطفے کانفرنس میں علماءاکرام نے اعلان کیا ہے کہ لبرل سیکولر پاکستان نہیں، اسلامی پاکستان چاہتے ہیں، پنجاب حکومت کا تحفظ خواتین ایکٹ خاندانی نظام کا شیرازہ بکھیرنے کا قانون ہے آج متبادل بل پیش کریں گے۔
جماعت اسلامی کے زیر اہتمام منصورہ میں بیس سے زائد دینی جماعتوں کی نظام مصطفے کانفرنس کے پہلے سیشن میں علماءاکرام نے اعلان کیا کہ پاکستان کو لبرل سیکولر بنانے کی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا، پاکستان اسلام کے نام پر بنا اور یہاں اسلامی نظام ہی نافذ کیا جائے گا۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق وزیر اعظم کے لبرل پاکستان کے بیان اور بلاول بھٹو کی جانب سے سیکولر جماعتوں کو اتحاد کی دعوت پر برس پڑے۔
کانفرنس سے خطاب میں ابتسام الہی ظہیر، عبد اللہ گل، پیر محفوظ مشہدی، ڈاکٹر وسیم اختر حافظ حسین احمد اوردیگر علماءاکرام کا کہنا تھا کہ لادین قوتیں قرار داد مقاصد متنازعہ بنانے کی سازش کر رہی ہیں۔
علماء کا کہنا تھا کہ لادینی نظام کا راستہ روکنے کے لیے دینی قیادت بھی ایک پیج پرآگئی ہیں۔ علماء اکرام کا کہنا تھا کہ تحفظ خواتین ایکٹ مغرب کے اشارے پر لایا گیا جو کسی صورت بھی قبول نہیں تمام دینی جماعتیں آج متبادل بل پیش کریں گی۔