کراچی (اسٹاف رپورٹر) محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے حکومت سے سیاسی ‘ذاتی اور گروہی مفادات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر ان کی روح کے مطابق من و عن اور فوری عمل کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ارض پاک سے دہشت گردوں کا صفایا کرنے کیلئے قومی اتفاق رائے سے نیشنل ایکشن پلان منظور کیاگیا مگر اس کے 20 نکات میں شامل دہشت گردوں کے سہولت کاروں کیخلاف بھی کاروائی، نیکٹاکو مضبوط و موثر بنانے۔
نفرت انگیز تقاریر و موادکیخلاف مکمل کارروائی ،کالعدم تنظیموں کو کسی دوسرے نام سے بھی کام کرنے سے روکنے ، مذہبی منافرت پھیلانے کیخلاف سخت اقدامات ‘ اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنانے ‘ دینی مدارس کی رجسٹریشن وضابطہ بندی‘ دہشتگردوں کے مواصلاتی نظام کے خاتمے، انٹرنیٹ و سوشل میڈیا پر دہشتگردانہ نظریات کے فروغ پر مکمل پابندی اورفرقہ واریت پھیلانے والے عناصر کیخلاف فیصلہ کن کاروائی جیسے ضروری نکات تاحال عملدرآمد سے یکسر محروم ہیں جس کی وجہ سے دہشتگردی کاخاتمہ ہورہا ہے۔
اور نہ ہی عوام خود کو محفوظ محسوس کرپارہے ہیں اگر نیشنل ایکشن پلان پر اسکی روح کے مطابق عمل ہو جاتا تو یقیناً آرمی پبلک سکول پشاور‘ باچاخان یونیورسٹی چارسدہ اور گلشن پارک لاہور جیسے المناک سانحات سے محفوظ رہا جاسکتا تھا