کراچی (جیوڈیسک) کراچی کے علاقے ناگن چورنگی پر موبائل پر فائرنگ سے بچی سمیت 3 افراد جاں بحق ہو گئے۔ ابتدائی طور پر پولیس حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ حملہ پولیس موبائل پر کیا گیا لیکن جب تحقیقات کی گئیں تو نہ موبائل پولیس کی نکلی اور نہ ہی جاں بحق ہونے والے افراد پولیس اہلکار۔
ڈی آئی جی ویسٹ فیروز شاہ کے مطابق جاں بحق ہونے والا عابد سٹی وارڈن اور عتیق اسکا دوست ہے۔ دونوں افراد کے ساتھ بچی تسمینہ بھی موجود تھی جو کہ عتیق کی بیٹی تھی۔ فائرنگ کا نشانہ بنے والی گاڑی بھی سٹی وارڈن کی نکلی جس پر سندھ پولیس کا رنگ کیا ہوا تھا۔
ایس ایس پی سنٹرل مقدس حیدر کا کہنا ہے کہ جاں بحق عابد ایم کیو ایم کی رہنما نسرین جلیل کی سیکیورٹی کا حصہ تھا۔ تحقیقات کر رہے ہیں کہ اس طرح سے پولیس موبائل طرز کی گاڑی بنا کر کیسے گما جا رہا تھا۔ فائرنگ کے واقعہ کا وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال نے نوٹس لیکر ایڈیشنل آئی جی کراچی سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال کا کہنا ہے کہ ایسی تمام گاڑیوں کو پکڑا جائے جو پولیس کی گاڑیوں سے مشبت رکھتی ہیں اور سندھ پولیس لکھ کر شہر میں گھوم رہے ہیں۔ پولیس موبائل کے طرز کی گاڑی بنانے کی کسی کو اجازت نہیں ہے۔