اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے ملک کی اقتصادی ترقی میں سول سرونٹس کے کلیدی رول کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا گزشتہ دو برس کی محنت کی وجہ سے پاکستان نے اقتصادی استحکام حاصل کر لیا ہے، ملک کی اقتصادی حالت درست سمت میں گامزن ہے، اب ہمیں فاضل پیداوار اور اس کی مساویانہ تقسیم کو یقینی بنانا ہے تاکہ غربت کا خاتمہ ہو سکے۔
انہوں نے دنیا میں ترقی کی دوڑ میں شامل ہونے کے لیے مسابقتی برتری چاہیے جس کے لیے اقتصادی شعبے میں پیداوار، کوالٹی اور جدت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار نیشنل مینجمنٹ کورس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سول سروس کی ڈلیور کرنے کی صلاحیت غیر جمہوری ادوار میں متاثر ہوئی ہے، اس لیے موجودہ حکومت نے سول سروس اصلاحات کے ذریعے اس میں بہتری لانے کا ایجنڈا اپنایا ہے۔
انہو ں نے کہاسول سروس کے تربیتی ڈیزائن میں تبدیلی کے ساتھ ساتھ اسے نئی ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنے کی بھی سخت ضرورت ہے۔ احسن اقبال نے کہا حکومت انسانی وسائل کی ترقی کے لیے کوشاں ہے اس لیے گزشتہ دو برسوں میں اعلیٰ تعلیم کا بجٹ 48 سے 78 ارب کیا گیا۔
وفاقی وزیر نے کہا چین پاکستان اقتصادی راہداری سے مغربی ایشیا میں مربوط اقتصادی بلاک وجود میں آئے گا اور بھارت بھی جلد اس کی اہمیت کا احساس کرے گا۔ موجودہ حکومت خطے میں امن کیلیے پر عزم ہے کیونکہ یہ خطہ سماجی اشاریوں میں بہت پیچھے ہے۔ انہوں نے کہا پانی کے مسئلے کے لیے اس سال کے آخر تک دیامر بھاشا ڈیم کی گراؤنڈ بریکنگ ہو جائے گا تاہم ملک کو مزید ڈیموں کی ضرورت ہے تاکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے پیش نظر پانی کے ایشو سے نبرد آزما ہوا جا سکے۔