اسلام آباد (جیوڈیسک) موجودہ وفاقی حکومت نے اپنے دور حکومت میں پاک چائنا اکنامک کوریڈور کے مغربی روٹ کے پی سی ون کو مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس سلسلے میں آئندہ مالی سال 2016-17 کے بجٹ میں پاک چائنا اکنامک کوریڈور کے مغربی روٹ کے پی سی ون کیلیے 54ارب روپے مختص کرنے کی سفارش کر دی ہے اور اس منصوبے کو اگلے مالی سال تک 64فیصد مکمل کرنے کافیصلہ بھی کیا ہے۔ وزارت منصوبہ بندی کی طرف سے تیار کیے گئے منصوبے کے ورکنگ پیپر کی دستاویزات کے مطابق مغربی روٹ موٹر وے ایم ون کے علاقے حاکلہ سے شروع ہو کر ڈی آئی خان تک جائے گا جس پر ایک ارب 29 کروڑ 78 لاکھ روپے سے زائد خرچ ہوں گے۔
رواں مالی سال پاک چائنا اکنامک کوریڈور کے مغربی روٹ کے پی سی ون کے لیے 10ارب روپے مختص کیے گئے ہیں اس سلسلے میں فنڈز فراہم کیے جا رہے ہیں۔ رواں سال مختص کی گئی رقم کل منصوبے کا آٹھ فیصد بنتی ہے جبکہ اگلے مالی سال کے لیے 70ارب روپے کی رقم مانگ لی ہے جوکہ منصوبے کی کل رقم کا 54 فیصد بنتی ہے جبکہ مالی سال 2017-18 کے لیے اس منصوبے کی تکمیل کے لیے ضروری ہے کہ باقی 50ارب روپے کی رقم بھی فراہم کی جائے تاکہ اس منصوبے کا ٹاسک مکمل کیا جا سکے۔
منصوبہ رواں سال جون سے شروع ہوگا اور دوسال کی مدت میں مکمل ہوگا، 285کلو میٹر کی چار رویہ ایکسپریس وے تعمیر کی جائیگی، اس جدید طرز کی موٹر وے پر 11 انٹرچینج، 19 فلائی اوور، 15 پل، 74انڈر پاسز، 259پلیاں اور دریائے سندہ، دریائے سواں اور دریائے کورنگ پر 6 رویہ تین بڑے بریجز بنائے جائیں گے۔ سی پیک کے مغربی روٹ میں کے پی کے، پنجاب اور بلوچستان کے پسماندہ علاقے شامل ہیں جہاں کے لوگوں کی معاشی حالت بدلنے میں مدد ملے گی۔