لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے سابق وزیر مملکت صدیق کانجو کے بیٹے مصطفیٰ کانجو سمیت دیگر ملزموں کے زین قتل کے مقدمے میں ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے اور حکم دیا ہے کہ ملزموں کو گرفتار کر کے بیس اپریل کو پیش کیا جائے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے حکومتی اپیل پر سماعت کی جس میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کی جانب سے مصطفیٰ کانجو سمیت دیگر ملزموں کی بریت کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے۔
ایڈیشنل پراسیکیوٹر عبدالصمد نے بتایا کہ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے استغاثہ کا مکمل موقف سننے بغیر ہی ملزموں کی بریت کا فیصلہ سنایا۔ سماعت کے دوران ایس ایچ او شمالی چھائونی نے بتایا کہ مصطفیٰ کانجو بیرون ملک فرار ہو گیا ہے اور دیگر ملزموں سے کوئی رابطہ نہیں ہو رہا۔
لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے مصطفیٰ کانجو سمیت دیگر ملزموں کے زین قتل کے مقدمے میں ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے اور حکم دیا ہے کہ ملزموں کو گرفتار کر کے بیس اپریل کو پیش کیا جائے۔