انقرہ (جیوڈیسک) ترک سکیورٹی فورسز نے ملک کے جنوب مشرقی حصے میں فوجی آپریشن کے دوران 27 کرد باغی ہلاک کر دیئے۔ ترک فوج کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہاکیری، ماردائن اور سپرناک کے علاقوں میں سیکورٹی فورسز نے آپریشن کئے اس موقع پر جھڑپوں میں 27 کرد باغی ہلاک جبکہ بڑی تعداد میں زخمی ہو گئے۔
دریں اثناء ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ امریکہ اور دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف عدم رواداری اور تعصب میں اضافہ ہوا ہے۔ برسلز اور پیرس میں دہشت گردی کے واقعات کے تناظر میں یہ بات فراموش نہیں کی جانی چاہئے کہ ترکی کو درپیش دہشت گردی سے ان کا کوئی موازانہ نہیں ہے۔
ایک انٹرویو میں کہا کہ اس وقت بھی ایسے لوگ موجود ہیں جو مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دیتے ہیں۔ برسلز اور پیرس میں دہشت گردی کے واقعات کی طرح ہی ترکی کو داعش‘ کردوں اور بائیں بازو کے انتہاپسندوں کا سامنا ہے۔ ترکی کے بلجین حکومت کو برسلز میں حملوں کے ایک منصوبہ ساز کے بارے میں پیشگی آگاہ کیا تھا۔
انہوں نے یورپ پر الزام عائد کیا کہ وہ ترکی کو مطلوب جنگجوئوں کو اس کے حوالے نہیں کر رہا ہے۔مذاکرات کا وقت گزر کیا،جنگجو ہتھیارڈالیں یا مرنے کے لئے تیارہو جائیں تیسرا راستہ نہیں ہے۔