نیویارک (جیوڈیسک) پاناما لیکس میں شائع ہونے والے دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ لافرم موساک فونسیکا کے گاہکوں میں بین الاقوامی پابندیوں کی زد میں آنے والےایران، زمبابوے اور شمالی کوریا کی کمپنیاں بھی شامل تھیں۔
پاناما لیکس کے دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ موساک فونسیکا کے گاہکوں میں ایران ، زمبابوے اور شمالی کوریا سے تعلق رکھنے والی 33 شخصیات یا کمپنیاں بھی شامل ہیں جن پر امریکی محکمۂ خزانہ کی جانب سے پابندیاں عائد تھیں۔
دستاویزات کے مطابق ان کمپنیوں میں سے چند کا اندراج بین الاقوامی کمپنیوں عائد ہونے سے پہلے ہوا تھا تاہم کئی کیسز میں کمپنیوں کے بلیک لسٹ ہونے کے بعد بھی کمپنی کی خدمات سے مستفید ہوتی رہی۔
موساک فونسیکا کے گاہک کمپنیوں میں سے ایک کا تعلق شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام سے تھا جبکہ شامی صدر بشار الاسد کے کزن رامی مخلوف کی ملکیت کمپنی کو بھی خدمات فراہم کی گئی۔
دوسری طرف موساک فونسیکا کمپنی کا کہنا ہے کہ اگر کسی کمپنی نے اس کی خدمات کا غلط استعمال کیا ہے تو اسے اس پر افسوس ہے۔