ریہاوک (جیوڈیسک) پاناما لیکس کے بعد آئس لینڈ میں سیاسی بھونچال آیا ہوا ہے اور اس مالیاتی اسکینڈل میں وزیرِ اعظم سگمندر گنولگسن اور ان کی بیوی کا نام آنے کے بعد مظاہرین کے وزیرِاعظم سے مستعفیٰ ہونے کے زور پکڑتے مطالبے کے بعد اب وزیراعظم نے صدر سے پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا مطالبہ کرکے قبل از وقت انتخابات کی درخواست کردی ہے۔
پانامہ لیکس میں ایک آف شور کمپنی ’’ ونٹرس‘‘ میں وزیرِ اعظم سگمندر گنولگسن اور ان کی بیوی کی جانب سے کروڑوں ڈالر کی سرمایہ کاری اور اثاثوں کے بعد ان پر شدید عوامی دباؤ تھا جس میں ان سے استغفے کا مطالبہ کیا جارہا تھا۔ پاناما پیپرز کے نام سے منظرِ عام پر آنے والی خفیہ دستاویز میں ظاہر کیا گیا ہے کہ وزیرِ اعظم کے اثاثے ایک آف شور شیل کمپنی کا حصہ ہیں۔ دوسری جانب وزیراعظم سگمندر گنولگسن نے عوامی دباؤ کے ہاتھوں مجبور ہو کر صدر اولافر ریگنر گرمسن سے پارلیمنٹ تحلیل کرنے کی باضابطہ درخواست کی ہے جب کہ کہ اپوزیشن نے بھی وزیرِ اعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کا عندیہ دیا ہے۔
پارلیمنٹ کے باہروزیراعظم کے مستعفیٰٰ ہونے کے مطالبے کے لئے عوام کی ایک بڑی تعداد موجود ہے جسے آئس لینڈ کی تاریخ کا سب سے بڑا مظاہرہ قراردیا جارہا ہے۔