اسلام آباد (جیوڈیسک) حکومتی ذرائع کے مطابق پانامہ لیکس پر سامنے آنے والے تمام 250 افراد تحقیقاتی کمیشن کی تحقیقات کا ہدف ہوں گے اور یہ تحقیقات صرف وزیر اعظم نواز شریف کے بچوں تک ہی محدود نہیں ہوں گی۔
ذرائع کہتے ہیں کہ آف شور کمپنیاں ، بیرون ملک اثاثے اور اکاؤنٹس کن کن لوگوں کے پاس ہیں اس بارے تفصیلات کو ضرور سامنے آنا چاہیے اور اس کی عدالتی کمیشن کے ٹی او آر میں وضاحت کر دی گئی ہے۔